عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللهَ لَا يَنْظُرُ إِلَى صُوَرِكُمْ وَأَمْوَالِكُمْ، وَلَكِنْ يَنْظُرُ إِلَى قُلُوبِكُمْ وَأَعْمَالِكُمْ
تخریج:صحیح مسلم کتاب البر والصلۃ باب تحریم ظلم المسلم حدیث نمبر 6543 ، مسند أحمد 2/285

راوی کا تعارف: حدیث نمبر 15کی تشریح میں ملاحظہ فرمائیں۔
معانی الکلمات:
لَا يَنْظُرُ نہیں دیکھتا
Does not see
صُوَرِكُمْ تمہاری صورتیں
Your faces
أَمْوَالِكُمْ تمہاری دولت
Your wealth
لَكِنْ لیکن
But
قُلُوبِكُمْ تمہارے دل
Your Hearts
أَعْمَالِكُمْ  تمہارے اعمال
Your deeds
ترجمہ :
سیدناابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’ بلاشبہ اللہ تعالیٰ تمہاری شکل وصورت اور مال ودولت کو نہیں دیکھتا بلکہ وہ تو تمہارے دلوں اور اعمال(صالحہ) کو دیکھتا ہے۔ ‘‘
تشریح :
بلاشبہ شریعت اسلامیہ حدود وقیود میں رہتے ہوئے اچھی وضع قطع اور شکل وصورت کے بناؤ سنگھار کی نہ صرف اجازت دیتی ہے بلکہ پسند بھی کرتی ہے چنانچہ غسل ،صفائی ،خوشبو کا استعمال (مردوں کیلئے) ،سُرمہ، تیل اور بالوں میں کنگھی کرنے کی ترغیب موجودہے اسی طرح حلال ذرائع سے جتنا زیادہ سے زیادہ مال حاصل ہوسکے اسے انسان کا حق قرار دیا ہے مگر دِل کی اصلاح انتہائی مقدم ولازم ہے کہ اس گوشہ میں عقیدہ وہی پنہاں ہو جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے مطلوب ہے ، فرسودہ خیالات وخواہشات سے پاک ہو،بغض،کینہ،حسد،نفرت ، منافقت وغیرہ جیسی موذی امراض کو دِل سے نکال باہر کیا جائے۔دل کی اس کیفیت کو اللہ خوب جانتا ہے کہ وہ علیم بذات الصدور ہے اور متعدد استثنائی مقامات پر ظاہری غلطی کے باوجود انسان اپنے دل کی پاکیزگی کی بنیاد پر اللہ تعالیٰ کے ہاں سرخرو بھی ہوجاتاہے تاہم عام معمول میں انسان پابند ہے کہ اپنے شب وروز قانونِ الٰہی کی پاسداری ہی میں صرف کرے۔
مذکورہ حدیث میں واضح طور پر یہ پیغام بھی دیاگیا ہے کہ ظاہری ٹیپ ٹاپ سے شاید لوگوں کے ہاں تو مقام مل جائے مگر اللہ تعالیٰ کے ہاں مقام ومرتبہ اسی شخص کا ہے جس کے دل کی دنیا خیر سے آباد اور شر کی آلودگیوں سے پا ک ہو چنانچہ ظاہری شکل وصورت،وضع قطع، لباس اور چال ڈھال اسلامی بنانے کے ساتھ ساتھ دِل میں اسلام وایمان کو جاگزیں کیا جائے تو یہ اصل کامیابی ہوگی۔ واللہ أعلم بالصواب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے