نام کتاب : اہلحدیث صحافت ۔پاکستا ن میں

مرتب : بشیر انصاری ۔ ایم ۔اے  ۔ محمد شاہد حنیف

موضوع : صحافت

سرورق : چہاررنگہ

جلد : کارڈکور

صفحات : 188

قیمت : درج نہیں

طبع اول : 2018ء

ناشر : اہل حدیث پبلی کیشنز 106 راوی روڈ لاہور

زیر تبصرہ کتاب جناب بشیر احمدانصاری ایم ۔اے اور جناب محمد شاہد حنیف کی مشترکہ تصنیف ہے یہ کتاب مجموعی طور پر 166 رسائل وجرائد کا احاطہ کرتی ہے مگر ان میں سے 59 رسائل وجرائد حیاتی اور سرگرم عمل ہیں جبکہ 107 رسائل وجرائد مماتی یعنی میدان کارزار سے ان کا عمل دخل ختم ہوچکا ان کا نام تو باقی رہ گیا مگر کام ختم ہوگیا ان رسائل وجرائد میں سے بعض تو صرف ایک ہی دفعہ چھپ کر اپنا نام چھوڑ گئے ان میں سے بعض ہفت روزہ ،  بعض پندرہ روزہ بعض ماہنامہ بعض دوماہی بعض سہ ماہی اور بعض سلسلہ وار اور کتابی سلسلہ ہیں ان میں سے بعض ایسے ہیں جو بچوں کے لیے چھپے بعض طلبہ کے لیے بعض اساتذہ اور بعض خواتین اور بعض طالبات کے لیے مخصوص ہیں بعض طب وحکمت سے متعلق ہیں ان میں سے بعض رسائل ہفت وار سے شروع ہوئےپھرپندرہ روزہ اور پھرماہنامہ ہوگئےجیساکہ ماہنامہ المنبر فیصل آبادان میںبعض رسائل وجرائد کے بارے میں تو بھرپورمعلومات ہیںاوربعض رسائل اور انکے مدیرکانام لکھنےکےبعدلکھاہے

تفصیلات ندارد ص124 گویاکہ اس موضوع پریہ کام ٹیڑھی کھیربنارہا اورباآخرلگتاہےبڑی مشکل سےمصنفین موصوفین نےاس کام سےجان چھڑائی کیونکہ کبھی ایساہوتاہےکہ ایک علاقےسےرسالہ ہوتاہےتو دوسرے علاقےسےکسی دوسرےرسالے کا سورج طلوع ہوجاتا ہےکبھی ایسےہوتاہےکہ ایک رسالہ کافی سال منظرعام سےغائب ہوجانےکے بعدمنصہ شہودپرآچمکتاہے تو مصنفین ایسی صورتحال میںتذبذب کا شکارہوگئے لہٰذا کسی کوزندہ میںاورکسی کو مردہ کی فہرست میںلکھ بیٹھے جورسائل سلسلہ وار کتابی سلسلےہیںان کےتناظرمیں یہ کہنا چاہوںگاکہ کتاب کوصحافتی برادری اورخاندان کا فرد سمجھناچاہیےلہٰذاہندوپاک میںاصلاح عقیدہ و عمل کے حوالےسے کسی بھی اہل حدیث مصنف کی سب سے پہلی لکھی اورچھپنےوالی کتاب کو ہندوپاک میںاہلدیث کی صحافتی تاریخ کے تناظرمیںاسےمقام دینا چاہیےاور میںسمجھتاہوںکہ کتاب سلسلہ رسائل سے قدیم ہے زیر تبصرہ کتاب کےص15پرماہنامہ اشاعۃالسنۃمولانا محمد حسین بٹالوی کے رسالے کو’’انتساب‘‘کے تحت سر فہرست جگہ دی گئی ہے اس کے بعدمولاناعبدالوہاب محدث دہلوی کے صحیفہ اہلحدیث دہلی کو درج کیا گیا ہےمیری رائےہےکہ کتاب میںکیونکہ تخلیق پاکستان سے قبل کےرسائل کوبھی اہم جگہ دی گئی ہے لہٰذاکتاب کانام ہوناچاہیے۔اہلحدیث صحافت ہندو پاک میں اگرچہ بعض اہلحدیث لائبریریوں میںرسائل کے ٹائٹل اچھی خاصی تعدادمیں موجود ہیںمثلا دار الحدیث راجووال اوراسی طرح بعض ذاتی لائبریریوں میں مناسب تعداد میں رسائل موجود ہیں۔

رسائل کے حوالے سے بہتر ہوگا کہ جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن کو بھی اس حوالے سے یادرکھا جائے ویسے ماہنامہ محدث لاہور ، ضیاء اللہ کھوکھر صاحب گوجرانوالہ، مولانا حمید اللہ خاں عزیز احمد پورشرقیہ اور شجاع صاحب ڈیفنس کراچی کی لائبریریوں سے بھی رابطہ مفید رہے گا۔ (اگرچہ کتاب کے نقش اول میں بعض طباعتی یا فنی نقائص رہ گئے ہیں) اس کے باوجود میں اس گرانقدر کام پر جناب بشیر انصاری ایم ۔اے کو مبارکباد دیتاہوں جنہوں نے پیرانہ سالی میں ہفت روزہ اہلحدیث لاہور کے ہر ماہ چار اداریوں کے لکھنے کے ساتھ ساتھ یہ کام بھی کردیا اسی طرح جناب محمد شاہد حنیف صاحب کو بھی مبارکباد دیتاہوں کہ جنہوں نے اشاریہ سازی کے وقیع کام کے ساتھ اہلحدیثوں کی صحافتی سرگرمیوں کو بھی آشکارا کیا۔

نام کتاب : فضائل طیبہ طیّبہ

 (مدینۃ النبی کے احکام ، آداب اور زیارات)

مصنف : فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق السعیدی حفظہ اللہ

صفحات : 174

سائز : 4*8

قیمت : درج نہیں

ناشر : دار الابلاغ پبلشرز اینڈ دسٹری بیوٹرز لاہور

ملنے کا پتہ : ملک بھر کے اہم مکتبہ جات پہ موجودہے ۔

اللہ رب العزت نے اپنی مخصوص حکمت کے تحت کچھ چیزوں کو دیگر پہ فوقیت وبرتری عطا فرمائی ہے مثلاً دنوں میں جمعہ کا دن مرکزی حیثیت رکھتاہے۔آسمانی صحائف میں قرآن پاک کو خصوصی حیثیت حاصل ہے۔ انسانوں میں طبقۂ رسل وانبیاء کو دیگر پر شرف وافتخار حاصل ہے اسی طرح کائنات ارضی میں کچھ دیار وامصار کو مخصوص پس منظر کی بناء پر خاص مقام وفضیلت حاصل ہے جیسا کہ اہل اسلام کے ہاں محبط وحی مکہ مکرمہ ، قبلہ اول مسجد اقصی اور شہر رسول مدینہ منورہ کو جداگانہ اور لازوال عز وشرف حاصل ہے۔

رسول مکرم ﷺ نے متعدد بار مختلف مواقع پہ مکہ ومدینہ کے فضائل ومناقب بیان فرمائے ہیں جنہیں محدثین عظام رحمہم اللہ نے فضائل الحرمین یا فضائل مکۃ والمدینۃ کے ابواب کے تحت اپنی اپنی مسانید وجوامع میں ذکر کیا ہے۔ انہی فضائل ومناقب کے پیش نظر اہل علم نے ہر دور میں بلادِ حرمین کے فضائل ومسائل قلمبند کیے ہیں جس سے اس موضوع کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔ اہل سیر نے بھی جہاں سیرت محبوب ﷺ کا تذکرہ کیا ہے وہاں دیار وامصار حبیب کا دل آویز بیان بھی کیا ہے جس سے اہل صدق وصفا کے شوق کو مہمیز ملتا ہے۔ اسی سلسلہ مبارکہ میں تازہ ترین اضافہ زیر تبصرہ کتاب ’’فضائل طیبہ طیّبہ‘‘ کا ہے۔ اس کتاب مستطاب کے فاضل مؤلف فضیلۃ الشیخ عمر فاروق السعیدی حفظہ اللہ ہیں ۔ علم کی پختگی ، عقیدہ ومنہج سے مضبوط وابستگی اور عمدہ تصنیفی ذوق کی بناء پر عوام وخواص میں خصوصی مقام ومرتبہ کے حامل ہیں۔ کثر اللہ امثالہ

شیخ محترم اس سے پہلے سنن ابو داؤد کی شرح اور دیگر علمی وتحقیقیتصنیفات کے ذریعے عوام وخواص سے داد ِ تحسین وصول کرچکے ہیں۔تقبل اللہ سعیاھم

یہ تبصرہ تصنیف خاکہ فضیلۃ الاستاد ڈاکٹر سلیمان بن صالح الخصن (ریاض ) کے کتابچہ موسوم ب ’’فضل المدینۃ وآداب الزیارۃ‘‘ سے ماخوذ ہے۔جس میں مناسب حک واضافہ کے بعد اس کتاب کو ترتیب دیاگیا ہے۔ فاضل مؤلف نے اپنی گزارشات کو تین ابواب میں تقسیم کیا ہے جس کا اجمالی خاکہ درج ذیل ہے۔

باب اول : مدینہ منورہ اور اس کے عمومی اور خصوصی فضائل

اس باب میں فصل اول میں مدینہ منورہ کے عمومی فضائل جبکہ فصل دوم میں مدینہ منورہ کے چھ خاص الخاص فضائل مذکور ہیں۔

دوسرا باب : اس باب کا عنوان زیارات مدینہ منورہ سے معنون ہے جبکہ اس باب میں مشروع ومسنون زیارات اور غیر ضروری زیارات کو دو فصلوں میں سمویاگیا ۔ دوسری فصل جو کہ غیر ضروری زیارات سے متعلق مخصوص ہے اس حوالے سے عوام الناس میں لا علمی کی بناء پررائج بہت سے غلط اور گمراہ نظریات کا مدلل رد پیش کیاگیاہے۔

تیسرا باب : اس باب میں ’’رسول اللہ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے محبت ‘‘کو تین فصلوں میں قلمبند کیاگیا ہے ۔

فصل اول حبّ نبی ﷺکی عظمتِ شان اور اس کے تقاضوں پر مبنی ہے۔

فصل دو م میںصحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اوران کے فضائل وحقوق کو اجاگر کیاگیاہے جبکہ فصلِ سوم میں اہل بیت اطہار کے حقوق مذکور ہیں۔

زیر تبصرہ کتاب سے متعلق محقق دوراں فضیلۃ الشیخ ابو الحسن مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ اپنی رائے ان الفاظ میں بیا کرتے ہیں کہ ’’اس کتاب میں مدینہ منورہ کے فضائل ومناقب اور آداب زیارت شرعیہ کو بہت عمدہ پیرائے میں منضبط کیا ہے اور اس موضوع کو دلائل وبراہین سے مرصع کرکے منصہ شہود پر جلو گر کر دیا ہے اور کتاب وسنت کے گوہر ہائے نامدار او ردرر ہائے آبدار کو سلسلہ ذھبیہ میں پرودیاہے ۔عبارت کی شستگی اور تسلسل وروانی اس پہ مستزاد۔‘‘

اس کتاب مستطاب کو کتاب وسنت کے مثالی دارالابلاغ کے پلیٹ فارم سے پیش کیا جارہاہے ۔ عمدہ پیج ڈیزائننگ، بہترین کاغذ اور موضوع سے ہم آہنگ سرورق ۔ دار الابلاغ کے روح رواں محترم جناب محمد طاہر نقاش کے عمدہ ذوق کی عکاس ہے۔

ملاحظہ:

صفحات کی ترتیب میں تقدیم وتاخیر (جیسا کہ صفحہ نمبر 111۔112 پر باب اور فصول کی مطابقت نہیں)کی وجہ سے قارئین کرام کا تسلسل متأثر ہوتاہے جبکہ کتاب کا نام خالص علمی وادبی نوعیت کا ہے امید ہے کہ آئندہ ایڈیشن میں نام کی تسہیل اور صفحات کی ترتیب پہ نظر ثانی کی جائے گی۔

امید ہے کہ باذوق قارئین اس تصنیف لطیف کا بھرپور خیر مقدم کریں گے ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس کے مصنف نبیل،ناشر اور تقسیم کنندگان کو اپنی مرضیات سے نوازے۔ آمین یار ب العالمین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے