Monthly Magazine of jamia Abi Bakar Al Islamia Karachi Pakistan جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کراچی کا ماھنامہ مجلہ اسوہ حسنہ

چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر مقبول احمد مکی حفظہ اللہ

  • صفحہ اول
  • شمارہ جات 2020
  • شمارہ جات 2019
  • شمارہ جات 2018
  • سابقہ شمارے
    • 2009
    • 2010
    • 2011
    • 2012
    • 2013
    • 2014
    • 2015
    • 2016
    • شمارہ جات 2017
  • فہمِ قرآن کورس

مضمون نگار

  • ڈاکٹر مقبول احمد مکی ڈاکٹر مقبول احمد مکی
  • الشیخ  محمد طاہر آصف الشیخ محمد طاہر آصف
  • عبدالرشید عراقی عبدالرشید عراقی
  • بنت محمد رضوان بنت محمد رضوان
  • الشیخ ابو نعمان بشیر احمد الشیخ ابو نعمان بشیر احمد
  • الشیخ شاہ فیض الابرار صدیقی الشیخ شاہ فیض الابرار صدیقی
  • حبیب الرحمٰن یزدانی حبیب الرحمٰن یزدانی
  • خالد ظہیر خالد ظہیر
  • راحیل گوہر ایم اے راحیل گوہر ایم اے
  • عطاء محمد جنجوعہ عطاء محمد جنجوعہ
  • ڈاکٹر عبدالحی المدنی ڈاکٹر عبدالحی المدنی
  • مدثر بن ارشد لودھی مدثر بن ارشد لودھی
  • محمد شعیب مغل محمد شعیب مغل
  • الشیخ محمد شریف بن علی الشیخ محمد شریف بن علی
  • حافظ محمد یونس اثری حافظ محمد یونس اثری
  • الشیخ محمد یونس ربانی الشیخ محمد یونس ربانی

اہم ترین اسباب تقویٰ

Written by عبد اللہ 17 Dec,2011
  • font size decrease font size decrease font size increase font size increase font size
  • Print
  • Email

 اہم ترین اسباب تقویٰ 

(1کثرت عبادت : فرمان الٰہی ہے ’’اے لوگو اللہ کی عبادت کرو جس نے تمہیں پیدا کیاہے اور تم سے پہلے لوگوں کو بھی۔تاکہ تم اللہ سے ڈرنے والے بن جاؤ‘‘۔(سورئہ بقرہ:۲۱)

2 عمل صالح پر مکمل مضبوطی اختیار کرنا فرمان الٰہی ہے ’’جو ہم نے تم کو دیا ہے اسکو مضبوطی سے تھام لو،اور جو حکم (اس کتاب میں )ہے اسکو یاد رکھو تاکہ تم متقی بن جاؤ‘‘۔(بقرہ:۶۳)

3) حدود شرعی کولاگو کرنا :فرمان ہے ’’اور تمہارے لئے قصاص میں زندگی ہے اے عقل والو!تاکہ تم متقی بن جاؤ‘‘۔(بقرہ:۲۳۷)۔

(4 عدل کرنا:فرمان ہے ’’عدل کرو یہ تقویٰ کے قریب تر ہے‘‘۔(بقرہ:۲۳۷)

(5 معاف کرنا: ’’اور اگر تم معاف کرو تو یہ زیادہ تقویٰ کی بات ہے‘‘۔ (بقرہ:۲۳۷)

(6 تعظیم الرسول: ’’بے شک وہ لوگ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس اپنی آواز کو پست رکھتے ہیں یہی لوگ ہیں جنکے دلوں کو اللہ تعالیٰ نے تقویٰ کے لئے خاص کیاہے‘‘۔ (سورہ حجرات:۳)۔

مختصراً تمام عبادات ، عمل صالح اور اتباع سنت سے حصول تقویٰ ہوتا ہے ۔

فوائد و ثمرات:1 دنیا وآخرت کی خوشخبری حاصل ہونا۔فرمان الٰہی ہے ’’بے شک جو لوگ ایمان لائے اور متقی ہوئے ۔ ان کے لئے دنیا کی زندگی اور آخرت میں خوشخبری ہے‘‘ ۔(یونس:۶۳)۔

(2مددو نصرت خداوندی: بے شک اللہ تعالیٰ متقین کیساتھ ہے جو لوگ نیکوکارہیں (نحل:۱۲۸)

(3 درست راستے کی ہدایت ملنا: اگر تم اللہ تعالیٰ سے ڈروگے تو اللہ تعالیٰ تمہارے لئے فرقان (پیدا)کر دے گا‘‘۔ (سورہ انفال:۲۹) فرقان سے تم حق و باطل میں فرق اور درست راہ کی راہنمائی حاصل کرسکوگے۔

(4 گناہوں کی بخشش ملنا: ’’او رجوشخص اللہ تعالیٰ سے ڈرے گا تو اسکے گناہوں کو مٹادیا جائے گا اور اجر و ثواب میں اضافہ کر دیا جائے گا‘‘۔ (سورہ نساء:۱۲۹)۔

(5 کشادگی و آسانی پیدا ہونا: ’’اور جو اللہ تعالیٰ سے ڈرے گا تو اسکے کاموں کوآسان کر دیاجائے گا‘‘۔ (سورہ طلاق:۴) ۔

’’اور جو اللہ تعالیٰ سے ڈرے گا تو اللہ اس کیلئے (پریشانیوں) سے نکلنے کی راہ پیدا کردے گا۔اور اس کو وہاں سے رزق ملے گاجہاں گمان بھی نہ ہوگا‘‘۔ (سورہ طلاق:۲۔۳)

(6’’ عذاب سے نجات ملنا : بے شک اللہ تعالیٰ متقی لوگوں سے محبت کرتا ہے ‘‘۔ (مریم:۷۲)۔

(7 باعزت ہونا: ’’اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ باعزت وہ ہے جو سب سے زیادہ متقی ہے‘‘۔ (سورۃ الحجرات :۱۳)۔

(8 اللہ کی محبت ملنا: ’’بے شک اللہ تعالیٰ متقی لوگوں سے محبت کرتا ہے‘‘۔ (سورہ توبہ:۴)۔

(9 کامیابی ملنا: ’’اور اللہ سے ڈرو تاکہ کامیاب ہوجاؤ‘‘۔ (سورۃ البقرہ: ۱۸۹)۔

(10 عمل صالح کاضائع نہ ہونا: ’’بے شک جو تقویٰ اختیار کرے اور صبر کرے تو اللہ تعالیٰ ایسے نیکی کرنے والوں کوضائع نہیں کرتا‘‘۔ (سورہ یوسف:۹) ۔

(11 نیکیوں کی قبولیت: ’’بے شک اللہ تعالیٰ متقین کاعمل قبول فرماتا ہے‘‘۔ (سورہ مائدہ ۲۷)۔

(12 جنت کاحصول : ’’بیشک متقین ، جنتوں اور پانی کے چشموں میں رہیں گے‘‘ (الذاریات:۱۵)

(13 مختلف انعامات کاملنا: ’’بے شک متقین کامیاب ہوں گے ۔باغات و انگور ہوں گے ۔ ہم عمر کنواری دوشیزائیں اور لبالب جام ہونگے‘‘۔(النباء:۳۱تا۳۴)

(14 اللہ رب العزت کی قربت اور دیدار کاحصول ہونا: ’’بے شک متقین لوگ باغات اور نہروں میں رہیں گے اور ان کیلئے قدرت رکھنے والے مالک کے ہاں من پسند جگہ ہوگی‘‘ (سورۃ القمر:۵۵)۔

(15 دل کی پاکیزگی اور سلامتی کاملنا: ’’دنیاکے گہرے دوست قیامت کے دن ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے ۔مگر متقی لوگ ہرگز دشمن نہ ہوں گے‘‘۔ (سورۃ الزخرف:۶۷)۔

(16اصلاح عمل اور مغفرت کاحصول: ’’اے ایمان والو! پختہ بات کرو اور اللہ سے ڈرو۔اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال کو درست کر دے گا اور گناہوں کو معاف کردے گا‘‘۔ (سورہ احزاب:۷۰)۔

(17صاحب بصیرت اور زودفہم ہونا: ’’بے شک اللہ سے ڈرنے والوں کو جب کوئی شیطانی گروہ ملتا ہے تو انکو فوراً (اللہ )یاد آجاتا ہے اور وہ دیکھنے والے بن جاتے ہیں‘‘ ۔(اعراف: ۲۰۱)۔

(18 غوروفکر کرنا: ’’بے شک دن اور رات کا بدلنا اور آسمانوں و زمین کی پیدائش میں بڑی کھلی نشانیاں ہیں ۔ متقی قوم کے لئے‘‘۔ (سورہ یونس: ۶۰)۔

19) اچھا انجام ملنا: ’’تم صبر کرو بے شک متقین کے لئے اچھا انجام ہے‘‘۔ (سورہ ھود:۴۹)

20)اللہ کی دوستی ملنا: ’’اور اللہ تعالیٰ متقین کادوست ہے‘‘۔ (سورۃ الجاثیہ:۱۹)

ؕاقتاس از: الطریق الی الجنۃ(جنت کا راستہ)

Read 1628 times
Rate this item
  • 1
  • 2
  • 3
  • 4
  • 5
(0 votes)
Tweet
  • Social sharing:
  • Add to Facebook
  • Add to Delicious
  • Digg this
  • Add to StumbleUpon
  • Add to Technorati
  • Add to Reddit
  • Add to MySpace
  • Like this? Tweet it to your followers!
Published in دسمبر
More in this category: ایک منٹ میں »
back to top

About Usvah e Hasanah

اسوہ حسنہ، جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کا ماہنامہ تحقیقی، اصلاحی و دعوتی ماھنامہ مجلہ جس میں حالاتِ حاضرہ، کی مناسبت سے قرآن سنت کی روشنی میں مضامین اور تحقیقی مقالات شائع کئے جاتے ہیں

Contact us

ماھنامہ اسوہ حسنہ، جامعہ ابی بکر الاسلامیہ، گلشن اقبال بلاک 5،پوسٹ بکس نمبر11106، پوسٹ کوڈ نمبر75300 کراچی پاکستان

Phone: +92 0213 480 0471
Fax: +92 0213 4980877
Email: This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

facebook

good hits

 

  • sitemap
Copyright © جملہ حقوق بحق ماھنامہ اسوہ حسنہ محفوظ ہیں 2021 All rights reserved. Custom Design by Youjoomla.com
2011