آج سارہ اور ابراہیم خوشی خوشی گھر آئے۔ آج وہ دونوں بہت خوش تھے۔ بچوں آپ کو معلوم ہے وہ دونوں کیوں خوش تھے آج ان کے گھر میں شام میں سب مہمان آرہے تھے اور کل اتوار تھا کل چھٹی تھی تو وہ سب آج مل کر بہت مزہ کرتے۔ اور آج شام ان کے بابا جانی سب بچوں کو ایک پروگرام میں لے کر جانے والے تھے۔ شام میں سب آنا شروع ہوگئے۔ پھر سب کے آنے کے بعد شام میں ان کے بابا جانی نے سب بچوں کو جمع کیا اور پھر اپنی گاڑی میں بٹھا کر ایک جگہ لے جانے لگے۔ بابا جان آج ہم کہاں جارہے ہیں۔ پیارے بچوں آج ہم اللہ سے ملاقات کا طریقہ سیکھنے جارہے ہیں۔ کیا بابا جانی ہم اللہ سے ملاقات کر سکتے ہیں ہاں پیارے بچوں روز کر سکتے ہیں۔
الحمد للہ پھر تو بہت ہی اچھی بات ہے تایا ابو ذرا جلدی کریں حذیفہ نے کہا۔ ایک سینٹر کے پاس آکر انکل نے اپنی گاڑی روکی اور ان بچوں کو اپنے پیچھے آنے کا کہا: ابراہیم ، سارا، ہاجرہ، حذیفہ، مریم، ابو ہریرہ ان کے پیچھے چلنے لگے۔
ارے یہ تو علم النافع Daffodils سینٹر ہے۔ یہ مریم ڈیفاڈلز کیا ہوتے ہیں۔ ہاجرہ Daffodils پھولوں کو کہتے ہیں۔ ہم بابا جانی کے ساتھ یہاں آتے رہتے ہیں یہاں کے Teachers ہمیں بہت اچھی اچھی باتیں سکھاتے ہیں، آج کتنا مزہ آئے گا۔ ہم اللہ سے ملاقات کا طریقہ سیکھیں گے۔ یہ میری زندگی کا سب سے اچھا دن ہے ۔ ابوہریرہ نے کہا: اللہ سے ملاقات کا طریقہ کتنا اچھا لگ رہا ہے۔ اچھا بچوں اب آپ اندر جاؤ میں ایک گھنٹے بعد آپ کو لینے آؤنگا پھر ہم گھومنے چلیں گے۔ سینٹر کے اندر آکر بچے ایک طرف ہو کر بیٹھ گئے بچیاں ایک طرف : ان کے علاوہ بھی وہاں اور بچے بچیاں تھے۔ ارے وہ دیکھو وہ پھول ہم سے ملنے آرہے ہیں۔ ہاجرہ یہ پھول چل رہے ہیں۔ ارے یہ پھول مسکراتے بھی ہیں۔ ارے یہ بولتے بھی ہیں۔ اتنے میں وہ پانچ پھول ان کے قریب آگئے۔
پیارے بچو ! ان میں سے ایک پھول بھولا! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! بچوں میرا نام فجر ہے۔ میرا یہ نام اللہ نے رکھا ہے۔ آپ نے مجھے اللہ کے لئے صبح کے وقت پڑھنا ہوتا ہے۔ جو مجھے صبح پڑھتا ہے اللہ اس کی حفاظت کرتا ہے۔ اور جو مجھے چھوڑتا ہے اللہ اس سے بہت ناراض ہوتا ہے۔ میری 2 سنتیں ہوتی ہیں جو اللہ کے نبی  ﷺ کو دنیا میں سب سے زیادہ ہر چیز سے زیادہ پسند تھیں میرے 2فرض بھی ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ میرے فجر کے وقت میں اللہ رب العالمین کو قرآن پڑھنا بھی پسند ہے جو اس وقت قرآن پڑھتا ہے وہ بھی فجر کا قرآن پڑھتا ہے قرآن اس قرآن پڑھنے کو فجر کا قرآن کہتا ہے۔ میرا وقت پڑھنے کا صبح صادق کا ہوتا ہے سورج کے طلوع ہونے سے پہلے تک میرا وقت ہوتا ہے۔ کیا آپ کے وقت میں فرشتے ہوتے ہیں؟ ہاجرہ نے پوچھا! ہاں میرے وقت میں فرشتے اپنی باری بدلتے ہیں اور اللہ کے پاس جا کر بتاتے ہیں کس نے فجر پڑھی کس نے نہیں۔ میرا رنگ سفید ہے میں صبح کے ہونے کی اطلاع کرتا ہوں۔
اب میرا بھائی ظہر آپ سے بات کرے گا۔ میں ظہر ہوں! اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہوں میری سب سے زیادہ لمبی نماز ہے 4رکعت سنتیں ہیں 4فرض ہیں پھر 2سنتیں ہیں یہ سب پڑھنی ضروری ہوتی ہیں۔ گرمیوں میں مجھے آرام سے پڑھتے ہیں سب اور سردیوں میں دن بھائی کے چھوٹے ہونے کی وجہ سے مجھے جلدی پڑھتے ہیں۔ میرا رنگ پیلا ہے میں دوپہر ہونے کی اطلاع کرتا ہو ۔ یہ میرا بھائی عصر آپ سے بات کرے گا۔ میں عصر ہوں ! اللہ تعالیٰ نے کہا ہے جو مجھے ضائع کردے سمجھو اس نے اپنا گھر بار سب کچھ کھودیا ہو۔ مجھے اکثر لوگ کام میں مصروف رہ کر بھول جاتے ہیں لیکن اللہ کو میں بہت پسند ہوں اور جو مجھے یاد رکھتا ہے وہ بھی اللہ کو بہت پسند ہے۔ میرا رنگ اورنج اور پیلا دونوں رنگ کا ہے جب سورج ٹھنڈا پڑتا ہے تو مجھے ادا کیا جاتا ہے۔ میرے بھی 4فرض ہیں 4سنتیں بھی ہیں جو ان 4سنتوں کو پڑھتا ہے اللہ کی رحمت اسے مل جاتی ہے۔ میں سب سے مشکل وقت ہوں۔ یہ میرا بھائی مغرب آپ سے بات کرے گا۔
میںمغرب ہوں میرا رنگ نیلا گہرا ہے میں سورج غروب ہونے کے بعد طلوع ہوتا ہوں چاند بھائی میرے ساتھ نکلتا ہے میرے 3 رکعت فرض ہیں اور2سنتیں ۔ میں اللہ کو بہت پسند ہوں اللہ تعالیٰ نے میرے وقت کے داخل ہونے کے بعد انسانوں کو کاموں سے واپس آکر گھروں میں سکون سے رہنے کا موقع دیا ہے۔ یہ میرا بھائی عشاء ہے ! اب یہ آپ سے بات کرے گا میں عشاء ہوں! میں اللہ کو بہت پسند ہوں اللہ نے میرے وقت میں لوگوں کے لئے سکون رکھا ہے۔ میرے 4فرض رکعت ہیں 2سنتیں 3وتر۔ میں اللہ کو سب سے زیادہ پسند ہوں میرے اندر اللہ نے وتر رکھی ہے یہ پڑھنا واجب ہے بہت ضروری ہے۔ میرا رنگ گہرا نیلا اور کالا ہے کالا رنگ خانہ کعبہ جیسا ہے۔ ہم پانچ بھائی ہیں جو فجر بھائی کی 2سنتیں ، ظہر بھائی کی 4سنتیں اور 2سنتیں اور مغرب بھائی کی 2سنتیں اور میری2سنتیں پڑھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں روز ایک محل بناتے ہیں۔ ہم پانچوں نمازیں ہیں اور یہ ہر مسلمان مرد اورعورت ، بچے ، بوڑھوں سب پر پڑھنا فرض ہیں۔ جو بچے سات سال کے ہوجائیں انہیں یہ پانچ نمازیںپڑھنے کا حکم ہے اور جو دس سال کے ہوجائیں اگر وہ نہ پڑھیں تو اللہ تعالیٰ نے پٹائی کر کے انہیں نماز پڑھوانے کا حکم دیا ہے۔
ان نمازوں میں ہم کوئی دنیا کا کام نہیں کرتے اللہ سے ملاقات کرتے ہیں چھپکے چھپکے دل میں اللہ کا ذکر کرتے ہیں ہلکی آواز سے دعائیں پڑھتے ہیں اللہ نمازوں میں ہماری بات سنتا ہے جواب دیتا ہے۔ جو دل سے ہمیں پڑھتا ہے اللہ اس سے بات کرتا ہے اس کی مدد کرتا ہے اور جو ہمیں پڑھتے ہوئے سستی دکھاتا ہے اللہ اس سے ناراض ہوجاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے