Monthly Magazine of jamia Abi Bakar Al Islamia Karachi Pakistan جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کراچی کا ماھنامہ مجلہ اسوہ حسنہ

چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر مقبول احمد مکی حفظہ اللہ

  • صفحہ اول
  • شمارہ جات 2020
  • شمارہ جات 2019
  • شمارہ جات 2018
  • سابقہ شمارے
    • 2009
    • 2010
    • 2011
    • 2012
    • 2013
    • 2014
    • 2015
    • 2016
    • شمارہ جات 2017
  • فہمِ قرآن کورس

مضمون نگار

  • ڈاکٹر مقبول احمد مکی ڈاکٹر مقبول احمد مکی
  • الشیخ  محمد طاہر آصف الشیخ محمد طاہر آصف
  • عبدالرشید عراقی عبدالرشید عراقی
  • بنت محمد رضوان بنت محمد رضوان
  • الشیخ ابو نعمان بشیر احمد الشیخ ابو نعمان بشیر احمد
  • الشیخ شاہ فیض الابرار صدیقی الشیخ شاہ فیض الابرار صدیقی
  • حبیب الرحمٰن یزدانی حبیب الرحمٰن یزدانی
  • خالد ظہیر خالد ظہیر
  • راحیل گوہر ایم اے راحیل گوہر ایم اے
  • عطاء محمد جنجوعہ عطاء محمد جنجوعہ
  • ڈاکٹر عبدالحی المدنی ڈاکٹر عبدالحی المدنی
  • مدثر بن ارشد لودھی مدثر بن ارشد لودھی
  • محمد شعیب مغل محمد شعیب مغل
  • الشیخ محمد شریف بن علی الشیخ محمد شریف بن علی
  • حافظ محمد یونس اثری حافظ محمد یونس اثری
  • الشیخ محمد یونس ربانی الشیخ محمد یونس ربانی

اخلاص

Written by مولانا عبداللطیف اخترحفظہ اللہ 04 Nov,2015
  • font size decrease font size decrease font size increase font size increase font size
  • Print
  • Email

فَاعْبُدِ اللہَ مُخْلِصًا لَّہُ الدِّيْنَ(الزمر:2)
”یعنی اللہ کی عبادت واطاعت دل سے ،اور خلوص اعتقاد سے کرو‘‘
وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَآ اِلَى اللہِ وَعَمِلَ صَالِحًـا وَّقَالَ اِنَّنِيْ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ(حٰم السجدة : 33)
”اور اس شخص سے اچھی بات کس کی ہوسکتی ہے جس نے اللہ کی طرف بلایا اور نیک عمل کئے اور کہا کہ میں (اللہ کا) فرمانبردار ہوں۔“
دعوت وتبلیغ جو امر بالمعروف ونہی عن المنکر کے نام سے معروف ہے جس قدر اس عمل کے فائدے دینی ودنیاوی ہیں انسان حیران وششدررہ جاتا ہے ۔ مثلاً دینی فائدہ اعمال صالح میں اضافہ ہوتا رہتاہے جب تک یہ سلسلہ جاری وساری رہتا ہے ۔دنیاوی فائدہ یہ ہے کہ دنیا سدھار،امن وسکون کے ساتھ ساتھ انسان اپنی جہالت اور غلطیوں کی اصلاح کرتا رہتا ہے۔ جس سے ان شاء اللہ دنیا و آخرت میں عزت وکامیابی ملے گی ۔جس قدریہ عمل مفید اور باعث خیر ہے اسی قدر اس کی حساسیت بڑی اہم ہے جس کے معمولی برے عمل وکردار سے دنیا وآخرت کی ذلت ورسوائی مقدر ہوگی بلکہ انجام کے اعتبار سے سب سے پہلے جہنم میں ڈال کر اس سے جہنم کی آگ بھڑکائی جائے گی۔العیاذباللہ اللھم لا تجعلنا منھم
دعوت وتبلیغ یا امر بالمعروف نہی عن المنکر کے آداب ،شرائط اور صفات کا حاصل کرنا ضروری ہے تاکہ عظیم مشن کا معاملہ عظیم الشان ہوسکے ۔اس لیے ان آداب، شرائط اور صفات کا راسخ ہونا ضروری ہے تاکہ شیطانی وسوسے ، ہتھکنڈے اور ریاکاری کے عیب سے محفوظ ہوسکیں ۔اللہ رب العزت کے ہاں شرف قبولیت پاسکے ان امور میں سے پہلا اخلاص کا ہونا لازمی وضروری ہے جس قدر نیت، اخلاص اور للہیت مضبوط ہوتی جائےگی اسی قدر اسکے ثمرات جاندار بنتے جائیں گے۔ ان شاء اللہ
اخلاص یا للہیت !
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَمَآ اُمِرُوْٓا اِلَّا لِــيَعْبُدُوا اللہَ مُخْلِصِيْنَ لَہُ الدِّيْنَ حُنَفَاۗءَ وَيُقِيْمُوا الصَّلٰوۃَ وَيُؤْتُوا الزَّكٰوۃَ وَذٰلِكَ دِيْنُ الْقَيِّمَۃِ۝۵ۭ(البینہ)
اور انہیں حکم تو یہی دیا گیا تھا کہ خالصتا اللہ کی مکمل حاکمیت تسلیم کرتے ہوئے اس کی عبادت کریں، پوری طرح یکسو ہو کر اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کریں اور یہی درست دین ہے۔“
ریا کار شریعت کی نزدیک مشرک ہے !
اخلاص نیت ہی کی بنیاد پر اعمال کی قبولیت کا انحصار ہے اگر اس میں فرق ،خلا واقع ہوگیا تو انجام بھی یاد رکھنا ہوگا۔ شداد بن اوس ؄فرماتے ہیں کہ پیارے رسول ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :
من صام یرائی فقد اشرك ومن صلی یرائی فقد اشرك من تصدق یرائی فقداشرك
”جس نے دکھلاوے کا روزہ رکھا اس نے شرک کیا جس نے دکھلاوے کی نماز پڑھی اس نے شرک کیا ۔ جس نے دکھلاوے کا صدقہ کیا اس نے شرک کیا۔ (الترغیب للمنذری:43- احمد: 4/126-شعب الایمان للبیھقی :6844- الترغیب للاصبھانی:118- تفسیر قرطبی: 11 /71)
اس سے اخلاص کی حیثیت واضح ہوجاتی ہے کہ کتنا حساس معاملہ ہے جس سے انسان غافل ہے ۔ بظاہر سب نیک عمل ہی ہیں ۔
خالص اور سچی نیت پر ثواب ملتا ہے !
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص نیکی کا ارادہ کرے، اوروہ اس کا م کو کسی وجہ سے نہ کرسکے ،تو ایک نیکی کا ثواب لکھا جاتا ہے ،اور جو اس کا ارادہ کرے ،اورپھر اس کام کو کربھی لے ،تو دس نیکیوں کا ثواب لکھا جاتا ہے ،بعض صورتوں میں سات سو نیکیوں کا ثواب لکھا جاتا ہے ،اور اگر گناہ کا ارادہ کیا ،او ر اس برے کام کو اللہ کے خوف سے نہیں کیا ،تو اللہ تعالیٰ ایک نیکی کا ثواب لکھتا ہے ،اور اگر اس کام کو کرلیا ،توصرف ایک ہی گناہ لکھا جاتا ہے۔
(بخاری:6491-ترغیب :1/111(18))
صدِق دل سے ارادہ کیا ہوا اجر سے خالی نہیں!
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:
من اتٰی فراشہ وھوینوی ان یقوم فغلبتہ عینہ حتی اصبح کتب لہ ما نوی وکان نومہ صدقۃ علیہ من ربہ
”جو اپنے بستر پر آیا ،کہ اس نے یہ نیت کی کہ رات کو اٹھ کر نماز پڑھے گا،لیکن وہ سوجائے اور صبح تک آنکھ نہ کھلی تواس نے جو نیت کی تھی ،وہ لکھی گئی ،اور نیند(سونا)اس کے رب کی طرف سے صدقہ ہے ۔“
(ابن ماجہ:1361-نسائی:1786قیام اللیل )
قربانی کی قبولیت اخلاص پر مبنی ہے !
ارشاد باری تعالیٰ ںہے:
لَنْ يَّنَالَ اللہَ لُحُوْمُہَا وَلَا دِمَاۗؤُہَا وَلٰكِنْ يَّنَالُہُ التَّقْوٰي مِنْكُمْ كَذٰلِكَ سَخَّرَہَا لَكُمْ لِتُكَبِّرُوا اللہَ عَلٰي مَا ہَدٰىكُمْ وَبَشِّرِ الْمُحْسِـنِيْنَ۝۳۷(الحج)
”اللہ کو قربانی کے جانوروں کا نہ تو گوشت پہنچتا ہے اور نہ خون، بلکہ اسے تو تمہارا تقویٰ پہنچتا ہے۔ اسی طرح ہم نے انھیں تمہارے تابع کردیا ہے تاکہ اللہ نے جو تمہیں راہ دکھلائی ہے اس (کا شکر کے طور پر) اس کی بڑائی بیان کرو ۔ اور (اے نبی)! آپ نیکو کار لوگوں کو بشارت دے دیجئے۔“
قر بانی قربت الٰہی کا ذریعہ ہے لیکن نیت کے بگاڑ سے کتنا بڑا حادثہ پیش آگیا اصل مقصود کیا تھا اور ہم کیا کر رہے ہیں ۔اس لیے اپنے دلوں کو بار بار ٹٹولتے ، امتحان لیتے رہیں کہیں ہمارے اعمال ضائع نہ ہوجائیں ۔
ریا کاری کا بد ترین انجام !
سیدنا عبداللہ بن عمرو ؆فرماتے ہیں میں نے پیارے رسول ﷺ سے سنا کہ :
من سمّع الناس بعملہ سمع اللہ بہ سامع خلقتہ وصغرہ وحقرہ (مجمع الزوائد :10/222-احمد :2/126،195)
”جو شخص لوگوں کو دکھلاوے کے اعمال کرتا ہے قیامت کے دن ساری مخلوق کے سامنے اسکو رسوا، ذلیل اور حقیر کردیگا۔ “
اللہ رب العزت ہم سب کو اس برے کردار سے محفوظ فرمائے ۔اور اپنی عافیت عطا فرمائے ۔ آمین
ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
قُلْ اِنْ تُخْفُوْا مَا فِيْ صُدُوْرِكُمْ اَوْ تُبْدُوْہُ يَعْلَمْہُ اللہُ وَيَعْلَمُ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَمَا فِي الْاَرْضِ وَاللہُ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ(آل عمران)
”آپ کہہ دیجئے: کہ جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اسے تم چھپاؤ یا ظاہر کرو، اللہ اسے خوب جانتا ہے۔ نیز جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، اسے بھی جانتا ہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔“
اجر کا دارومدار اخلاص نیت پر ہے:
انسانی کردارو اعمال کے قبول اور ضیاع کا معیار ہے کہ کس نیت سے کیے جارہے ہیں ۔انسان کی نیت خالص ہے تو گھر بیٹھے ہی اللہ رب العزت اجر سے نواز دیتا ہے ۔
سیدنا ابو عبداللہ جابر بن عبد اللہ انصاری ؄فرماتے ہیں کہ ہم پیارے رسول ﷺ کے ساتھ غزوہ میں تھے ۔تو آپ ﷺ نے فرمایا :
ان اقواماخلفنا بالمدینۃ ماسلکنا شعبا ولا وادیا الا وھم معنا حبسھم العذر(بخاری: 839الجھاد والسیر -مسلم: 1911الامارۃ -ابوداؤد :2508- ابنماجہ 2764)
”ہمارے پیچھے کچھ لوگ مدینہ میں رہے ۔ہم جس کھائی یا وادی میں چلے وہ (اجر وثواب میں ) ہمارے ساتھ تھے (کیونکہ)عذر نے انہیں وہاں روکے رکھا‘‘
جذبہ صادق ہو تو اجر سے محروم نہیں ہو سکتا ۔اس لیے اپنی نیت میںاخلاص اور للہیت کو ٹٹولیں کہیں کوئی خرابی وجود تو نہیں پارہی۔
اللہ رب العالمین کی مد دکے اسباب!
اللہ رب العزت کی نصرت ،رحمت ،فضل انسان کی نیت اور کردار پر منحصر ہے ۔سیدنا مصعب بن سعد ؄فرماتے ہیں کہ پیارے رسول ﷺ نے فرمایا:
انما ینصراللہ ھذہ الامۃ بضعیفھا بدعوتھم وصلاتھم واخلاصھم(نسائی :6/45-بخاری:2896- احمد 1/173-الحلیۃ للابی نعیم :8/290)
”اللہ رب العزت اس امت کی مددکرتا ہے ان کے کمزور وں کی (کے ساتھ اچھے سلوک کی وجہ سے )، ان کی دعوت(کے عمل کی وجہ سے) ،نماز اور اخلاص کی وجہ سے“
اللہ رب العزت کی رحمت کا راز انسان کی نیت کا خالص ہونا ہے ۔اپنی نیت کا محاسبہ کرتے رہنا چاہیے ۔مؤمن کے امتیازی اعمال ہیں جس سے نصرت الٰہی کا طالب ہو سکتاہے ۔
ریاکاری:
ایک حدیث میں ہے کہ:
ان اخوف مااخاف علیکم الشرك الاصغر ،قالوا وماالشرك الاصغر یا رسول اللہ قال :الریاء
”سب سے زیادہ میں تم پر جس چیز سے خائف ہوں وہ شرکِ اصغر ہے ۔صحابہ نے عرض کیا ، اے اللہ کے رسول !یہ شرکِ اصغر کیا ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا،اس سے مراد ریا کاری ہے“ (احمد:5/428-بیھقی فی شعب الایمان :6831)
دنیا وی مفاد کی نیت سے اعمال کرنا :
فرمان نبوی ﷺ ہے ۔
تعس عبد الدینار والدرھم والقطیفۃ ، إن اعطی رضی وإن لم یعط لم یرض(بخاری:6435کتا ب الرقاق)
”ہلاک ہوگیا دینار ،درہم اور چادر کا (غلام)بندہ ‘اگراسے دیا جائے تو راضی ہو جاتا ہے اور اگر نہ دیا جائے تو ناراض ۔“
اور دوسری روایت میں ہے کہ:

من تعلم علما مما یبتغی بہ وجہ اللہ عزوجل لا یتعلمہ الا لیصیب بہ عرضا من الدنیا لم یجد عرف الجنۃ یوم القیامۃ
”جس نے ایسا علم سیکھا جس کے ذریعے اللہ کی رضا تلاش کی جاتی ہے ، اس نے اسے صر ف دنیوی مفادات کے لیے سیکھا تو وہ روز ِ قیامت جنت کی خوشبو تک نہیں پائے گا۔ “(ابوداؤد:3664-ابن ماجہ :252)
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :
نعوذواباللہ من جب الحزن
”جب حزن (غم کے کنویں) سے تم اللہ کی پناہ مانگو۔“صحابہ کرام ؇نے عرض کیا ،اے اللہ کے رسول !جب الحزن کیاہے ؟آپﷺ نے فرمایا ،جہنم میں ایک گڑھا ہے جس سے دوزخ روزانہ چار سومرتبہ پناہ مانگتی ہے ،صحابہ کرام ؇نے عرض کیا ،اے اللہ کے رسول !ومن یدخلہ اس میں کون لوگ داخل ہوں گے،آپﷺ نے فرمایا القراء والمراءون باعمالھم
”وہ قاری اورپڑھنے والے جو لوگوں کے دکھلانے کے واسطے پڑھتے اور عمل کرتے ہیں ‘‘(ترمذی:2383)
اخلاص والے سے اللہ تعالیٰ خوش رہتاہے !رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ:
من فارق الدنیا علی اخلاص للہ وحدہ عبادتہ لا شریك لہ واقام الصلوٰۃ ایتاء الزکوۃ کان واللہ عنہ راض(ابن ماجہ:71 )
”جو دنیا سے اس حال میں رخصت ہو، کہ اللہ وحدہ لاشریک کے لیے اخلاص والا ہو ،اور نماز پڑھتاہو ،اور زکوٰۃ دیتاہو ،تو اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہے ۔“
ہر کام خالص اللہ کی رضا کیلئے کرنا چاہیے!
سیدناابو امامہ؄سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:
من أحب للہ وأبغض للہ وأعطی للہ ومنع للہ فقد استکمل الایمان(ابوداؤد کتاب السنۃ باب الدلیل علی زیادۃ الایمان ونقصانہ)
”جس نے اللہ کی رضا کے لیے محبت کی ،اللہ کی رضا کے لیے غصا کیا،اللہ کی رضا کے لیے دیا اور اللہ کی رضاکے لیے روک لیا ، اس نے اپنا ایمان مکمل کرلیا۔“

Read 562 times
Rate this item
  • 1
  • 2
  • 3
  • 4
  • 5
(0 votes)
Tweet
  • Social sharing:
  • Add to Facebook
  • Add to Delicious
  • Digg this
  • Add to StumbleUpon
  • Add to Technorati
  • Add to Reddit
  • Add to MySpace
  • Like this? Tweet it to your followers!
Published in نومبر2015

Related items

  • مدار کار ظاہری وضع قطع اور تونگری پر نہیں بلکہ اخلاص پر ہے
    in ستمبر 2016
More in this category: « استغفار اہمیت، فضیلت اورفوائد دعا میں لفظ ’’کریم‘‘ کی تحقیق »
back to top

About Usvah e Hasanah

اسوہ حسنہ، جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کا ماہنامہ تحقیقی، اصلاحی و دعوتی ماھنامہ مجلہ جس میں حالاتِ حاضرہ، کی مناسبت سے قرآن سنت کی روشنی میں مضامین اور تحقیقی مقالات شائع کئے جاتے ہیں

Contact us

ماھنامہ اسوہ حسنہ، جامعہ ابی بکر الاسلامیہ، گلشن اقبال بلاک 5،پوسٹ بکس نمبر11106، پوسٹ کوڈ نمبر75300 کراچی پاکستان

Phone: +92 0213 480 0471
Fax: +92 0213 4980877
Email: This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

facebook

good hits

 

  • sitemap
Copyright © جملہ حقوق بحق ماھنامہ اسوہ حسنہ محفوظ ہیں 2021 All rights reserved. Custom Design by Youjoomla.com
2015