قارئین کرام ! سینگی لگوانا ایک مسنون علاج ہے ۔جس میں اللہ تعالی نے اپنے بندوں کے لیے شفا رکھی ہے۔

یہ علاج رسول اللہ نے خود بھی کروایا ہے اور اپنی امت کو بھی اس کا حکم دیا ہے ۔

لیکن آج کل لوگوں کا اس کو ترجیح نہ دینے کی وجہ سے یہ تقریبا کم ہو چکا ہے ۔

لہذا آئیں ! سینگی کے فوائد و احکام ملاحظہ فرمائیں ۔

اور سینگی لگوا کر شفا پائیں ۔

1 شب معراج ملائکوں کی تاکید

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا :

مَا مَرَرْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي بِمَلَإٍ مِنَ الْمَلَائِكَةِ،‏‏‏‏ إِلَّا كُلُّهُمْ،‏‏‏‏ يَقُولُ لِي :‏‏‏‏ عَلَيْكَ يَا مُحَمَّدُ بِالْحِجَامَةِ .

معراج کی رات میرا گزر فرشتوں کی جس جماعت پر بھی ہوا اس نے یہی کہا : محمد ( ) ! آپ سینگی کو لازم کر لیں ۔  (سنن ابن ماجه : 3477)

2 سینگی لگوانے میں شفا ہے

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا :

الشِّفَاءُ فِي ثَلَاثَةٍ :‏‏‏‏ شَرْبَةِ عَسَلٍ، ‏‏‏‏‏‏وَشَرْطَةِ مِحْجَمٍ، ‏‏‏‏‏‏وَكَيَّةِ نَارٍ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنْهَى أُمَّتِي عَنِ الْكَيِّ (صحیح البخاری : 5680)

شفاء تین چیزوں میں ہے۔ شہد کے شربت میں، سینگی لگوانے میں اور آگ سے داغنے میں لیکن میں اپنی امت کو آگ سے داغ کر علاج کرنے سے منع کرتا ہوں۔

3 سینگی بہترین علاج ہے

سیدنا سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا :

خَيْرَ ما تَدَاوَيْتُم بَه الْحِجَامَة  .

بہترین علاج سینگی لگوانا ہے ۔(المستدرك للحاكم : 7468)

ایک روایت کے لفظ ہیں :

إِنْ كَانَ فِي شَيْءٍ مِمَّا تَدَاوَوْنَ بِهِ خَيْرٌ فَالْحِجَامَةُ.

جو علاج تم كرتے ہو اگر كسی میں خیر ہے تو سینگی میں ہے۔

(سلسلة الاحاديث الصحيحة : 2301)

4 سینگی لگانے کے مسنون ایام

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

مَنِ احْتَجَمَ لِسَبْعَ عَشْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَتِسْعَ عَشْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَإِحْدَى وَعِشْرِينَ، ‏‏‏‏‏‏كَانَ شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ (سنن أبي داؤد :3861)

جو سترہویں، انیسویں اور اکیس ویں تاریخ کو سینگی لگوائے تو اسے ہر بیماری سے شفاء ہوگی ۔

5 سینگی لگوانے کے فوائد

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ انہوں نے نافع رحمہ اللہ سے کہا : میرا خون جوش ماررہا ہے، میرے لئے سینگی لگانے والا تلاش كرو اور كوشش كرنا كہ نرم ہاتھ والا ہو۔ كوئی بوڑھا یا بچہ نہ لے آنا۔ كیونكہ میں نے رسول اللہ سے سناآپ فرما رہے تھے:

الْحِجَامَةُ عَلَى الرِّيقِ أَمْثَلُ وَفِيهِ شِفَاءٌ وَبَرَكَةٌ وَتَزِيدُ فِي الْعَقْلِ وَفِي الْحِفْظِ فَاحْتَجِمُوا عَلَى بَرَكَةِ اللهِ يَوْمَ الْخَمِيسِ (سلسلة الاحاديث الصحيحة : 766)

نہار منہ سینگی لگوانا زیادہ فائدہ ہے۔ اس میں شفا اور بركت ہے، عقل اور حفظ كو زیادہ كرتی ہے، جمعرات كے دن اللہ كی بركت پر سینگی لگواؤ ۔

6 مونڈھوں اور گردن پر سینگی لگوانا

سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :

أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ ثَلَاثًا فِي الْأَخْدَعَيْنِ وَالْكَاهِلِ (سنن ابي داؤد : 3860)

نبی کریمنے گردن کے پہلوی حصوں اور گردن کے زیریں حصوں پر تین پچھنے لگوائے۔

ابن جوزی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : مونڈھوں کا پچھنا کندھے اور حلق کے درد کے لیے مفید ہے اور گردن کے پہلوی حصے کا پچھنا سر کی بیماریوں اور اس کے دوسرے اجزا چہرہ، زبان ، کان ، آنکھ ، ناک ، اور حلق کی بیماریوں میں بہت مفید ہے ۔ خون کی زیادتی یا فساد خون کی وجہ سے یہ بیماریاں لاحق ہو گئی ہیں ۔(الطب النبوی : 1/44)

7 بلڈ پریشر کا علاج

سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا :

إِذَا هَاجَّ بِأَحَدِكُم الدَّمَ فَلْيَحْتَجِمْ ، فَإِنَّ الدَّم إِذَا تَبَيَّغَ بِصَاحِبِه يَقْتُلَه (سلسلة الاحاديث الصحيحة : 2289)

جب تم میں سے کسی شخص کا خون جوش مارے تو وہ سینگی لگوائے، کیونکہ جب خون جوش مار تا ہے تو انسان کو ہلاک کر دیتا ہے ۔

8 پیر کے موچ کا علاج

سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :

أَنَّ رَسُولَ الله صَلَّى الله عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ عَلَى ظَهْرِ الْقَدَمِ مِنْ وَثْءٍ كَانَ بِهِ .

رسول اللہ نے اپنے پاؤں کے اوپر والے حصے پر تکلیف کی وجہ سے سینگی لگوائی اور آپ محرم تھے۔ (سنن نسائي : 2852)

9 سر کے درد کا علاج

سیدہ سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ

كَانَ صلى الله عليه وسلم إِذَا اشْتَكَى أَحَدٌ رَأْسَهُ، قَالَ: اذْهَبْ فَاحْتَجِمْ ، وَإِذَا اشْتَكَى رِجْلَهُ، قَالَ: اذْهَبْ فَاخْضِبْهَا بِالْحِنَّاءِ .

جب كسی كے سر میں درد ہوتا تو آپ اس سے كہتے: جا ؤ اور سینگی لگواؤ، اور جب کسی كی ٹانگ میں درد ہوتا تو اس سے كہتے : جاؤ اور اسے مہندی سے رنگ دو (مہندی لگاؤ ) ۔ (سلسلة الاحاديث الصحيحة : 2059)

صحیح بخاری میں ہے کہ :

أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ فِي رَأْسِهِ مِنْ شَقِيقَةٍ كَانَتْ بِهِ .

رسول اللہ نے احرام کی حالت میں اپنے سر پر سینگی لگوائی ۔ آدھے سر کے درد کی وجہ سے جو آپ کو ہو گیا تھا۔ (صحیح بخاری : 5701)

0 سینگی لگانے والے کو معاوضہ دینا

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ : 

احْتَجَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَعْطَى الْحَجَّامَ أَجْرَهُ.

نبی کریم نے سینگی لگوائی اور سینگی لگانے والے کو اس کی مزدوری دی ۔(صحیح بخاری : 2278)

۔۔۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے