لنڈے کے لبرل ہميشہ سے اپنے اندر کي گندگي کو نکالنے کےليے ذات باري تعالٰي، انبياء کرام عليہم السلام اور شعائر اسلام کو اپني تضحيک کا نشانہ بناتے ہيں۔ يہ خود کو لبرل کے پردے ميں پوشيدہ رکھ کر الحاد و دہريت اور زنديقيت کو فروغ دينے کي کوشش کرتے ہيں۔ کہلوانے کو تو لبرل ہيں ليکن اپنے مخالف کو برداشت کرنے کي جرأت نہيں کرسکتے بلکہ اٹھتے بيٹھتے اور چوري چھپے اسلام کو نشانہ بناتے رہتے ہيں کيونکہ انہيں علم ہوچکا ہے کہ اس طرح کرنے سے شہرت اور دولت کے ساتھ ساتھ فرانس وغيرہ کي شہريت مل جاتي ہے اور پاکستاني حکمران مقدور بھر ان کي پشت پناہي بھي کرتے ہيں اور جب ديني لوگوں کا احتجاج زور پکڑتا ہے تو قانون نافذ کرنے کي بجائے انہيں چپکے سے بيرون ملک فرار کروا ديا جاتا ہے۔

امر جليل ( ذليل ) نے اللہ رب العالمين کي شان اقدس ميں گستاخي کي ہے اور سننے والوں نے تالياں بجائي ہيں۔ اس ملعون شخص کا کہنا ہے کہ اللہ تعاليٰ کي مؤنث کيوں نہيں اور انبياء کرام عليہم السلام ميں سے کسي عورت کو نبي کيوں نہيں بنايا گيا۔ اس سے ملتا جلتا اعتراض وليد بن مغيرہ نے خاتم النبيين رحمة اللعالمين محمد عربي ﷺ کي رسالت پر کيا تھا۔ اس کا جواب رب العالمين نے خود ديا تھا:

وَاِذَا جَآءَتْهُمْ اٰيَةٌ قَالُوْا لَنْ نُّؤْمِنَ حَتّٰى نُؤْتٰى مِثْلَ مَاۤ اُوْتِيَ رُسُلُ اللّٰهِ١ؔۘؕ اَللّٰهُ اَعْلَمُ حَيْثُ يَجْعَلُ رِسَالَتَهٗ١ؕ سَيُصِيْبُ الَّذِيْنَ اَجْرَمُوْا صَغَارٌ عِنْدَ اللّٰهِ وَعَذَابٌ شَدِيْدٌۢ بِمَا كَانُوْا يَمْكُرُوْنَ۰۰۱۲۴

اور جب ان کے پاس کوئي نشاني آئے کہتے ہيں ہم ہر گز ايمان نہ لائيں گے جب تک ہميں بھي ويسا ہي نہ ملے جيسا اللہ کے رسولوں کو ملا اللہ خوب جانتا ہے جہاں اپني رسالت رکھے عنقريب مجرموں کو اللہ کے يہاں ذلت پہنچے گي اور سخت عذاب بدلہ ان کے مکر کا۔(الانعام:124)

اس بدبخت انسان کو اتنا بھي علم نہيں ہے کہ مرد جو کام کرسکتا ہے وہ عورت کے بس کي بات نہيں ہوتي بلکہ عورت فطري طور پر کمزور ہے اور نبي اور رسول کوارادے، عزم طاقت کے ليے لحاظ سے مضبوط ہونا چاہيے جيسا کہ انبياء کرام عليہم السلام تھے۔

عورت اس قدر رحم کھانے والي نہيں ہوسکتي جس قدر وہ خالق و مالک رحيم و کريم ہے جو ماں اور باپ کے بغير ہے اور نہ ہي اس کي اولاد ہے بلکہ وہ ان مجبوريوں سے منزہ و پاک ہے۔

اللہ تعاليٰ نے اپني مونث يا ساتھي اور ساجھي اس ليے نہيں بنايا کہ کوئي بھي اس کے امر اور خلق ميں دخل دينے والا نہ ہو۔ ممکن ہے کہ اگر کوئي دوسرا ہوتا تو وہ اس ذليل شخص کي بيہودگي کو ديکھ کر موقع پر ہي عذاب دينا چاہتا جبکہ رب العالمين جو ارحم الراحمين ہے وہ مزيد ڈھيل دينا چاہتا ہےجيسا کہ اس بدبخت کو اب تک ڈھيل ملي ہوئي ہے۔

موجودہ حکمران اپنے پيشرؤوں سے زيادہ اپنے بيروني آقاؤں کي خوشنودي حاصل کرنے کے ليے سرگرم عمل رہتے ہيں۔ جنہوں نے آسيہ ملعونہ کو بيرون ملک فرار کروا ديا اور عبدالشکور قادياني کو سزا مکمل ہونے سے پہلے ہي خاموشي کے ساتھ امريکہ بھيج ديا جو سلمان تاثير کے بيٹے کے ساتھ مل کر امريکي صدر کو پاکستان کي شکايات لگارہا تھا۔ اسي طرح سے اقتدار سنبھالنے کے ساتھ ہي عاطف مياں قادياني کو مشير مقرر کرکے نجانے کس کو کيا پيغام ديا گيا تھا وہ بھلا ہو پاکستاني عوام کا جن کے بھرپور احتجاج نے اس کو مستعفي ہونے پر مجبور کر ديا تھا۔ حج فارم سے اي فارم کے نام پر ختم نبوت کي شق ختم کردي بلکہ وفاقي وزير برائے مذہبي امور نے ايک انٹرويو ميں اعتراف کيا تھا کہ موجودہ کابينہ کافي تعداد ميں قاديانيوں کے حامي موجود ہيں۔ ان حالات ميں حکمران طبقہ سے خير کي کيا اميد کي جاسکتي ہے؟

ديني و مذہبي جماعتوں کو اس بارے منظم آواز بلند کرنا ہوگي اس امر جليل اور اس جيسے دوسرے بدبختوں کي زبانوں کو لگام دينا ہوگي۔ ان کے خلاف قانوني کارروائي کي جائے اور سخت سے سخت سزا کے ليے کارروائي کي جائے اور نظر رکھي جائے کہ يہ بھي اپنے آقاؤں کے اشاروں پر چلتا ہوا بيرون ملک فرار نہ ہوجائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے