موت ایک ایسی حقیقت اور اٹل فیصلہ ہے جس سے کسی کو فرار نہیں اور جانے والے پر اظہارِ الم و رنج بھی ایک فطری جذبہ ہے۔ اگر داغِ مفارقت دینے والے کی حسنات اور صدقاتِ جاریہ وافر ہوں تو یہ غم کافی حد تک کم ہوجاتا ہے ویسے بھی مسلمان موت کو زندگی کا خاتمہ تصور نہیں کرتا بلکہ ایک نئی زندگی کی ابتداء تصور کرتا ہے۔ انہی جانے والوں میں سے ایک میرے روحانی والد اور مشفق استاذو مربی پروفیسر الشیخ محمد ظفر اللہ رحمہ اللہ ہیں جن کی حسنات و صدقات جاریہ اس قدر زیادہ ہیں کہ ان سے جدائی کا غم عارضی محسوس ہوتا ہے۔ ویسے تو ان کی حسنات کی فہرست طویل ہے مگر بطورِ خاص جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کا تذکرہ کیا جارہا ہے۔ جامعہ ابی بکر الاسلامیہ علوم دینیہ کی بین الاقوامی درسگاہ ہے۔جو کہ الشیخ ظفر اللہ رحمہ اللہ کے اعلیٰ ذوق کی ترجمان ہے۔ الشیخ صاحب رحمہ اللہ کو اللہ تعالیٰ نے ان ان صلاحیتوں سے نوازا تھا جو صدی میں کسی ایک شخص کو ملتی ہیں۔ الشیخ صاحب رحمہ اللہ کا ہر چیزمیں معیار بہت بلند ہوا کرتا تھا یعنی جس دارلعلوم سے دینی تعلیم کا آغاز فرمایا وہ مدرسہ اس دور کے مدارس میں اعلیٰ مقام رکھتا تھا اور جس اللہ والے کی خدمت کو اپنا شرف بنایا اہل توحید میں اس وقت ان کا کوئی ثانی نہ تھا، میری مراد صوفی عبد اللہ رحمہ اللہ ہیں۔ جس جماعت کے لئے اپنی خدمات پیش کیں وہ جماعت بھی تحریک شہدائے بالا کوٹ تھی جو کہ چوٹی کی جماعت تھی اور جس جامعہ کی تعمیر کا منصوبہ بنایا وہ جامعہ بھی پاکستان ہی نہیں بلکہ عالمِ اسلام کی دینی جامعات میں منفرد حیثیت رکھتی ہے۔ جس میں الشیخ رحمہ اللہ کا ہدف تھا کہ پورے عالمِ اسلام میں صحیح منہج سلفِ صالحین کے افکار و تعلیمات کی ترویج کا احسن انداز میں فریضہ سرانجام دیا جائے۔ اس میں الحمد للہ کافی حد تک کامیابی بھی ملی کہ جامعہ ابی بکر الاسلامیہ میں ایک دور تھا جس کا راقم الحروف خود چشم دید گواہ ہے کہ ۴۵ سے زائد ممالک کے طلبہ تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوتے رہے ہیں۔ جس طرح جامعہ ابی بکر الاسلامیہ بنانے کے اعلیٰ مقاصد تھے، اسی مقصد کو مد نظر رکھتے ہوئے الشیخ رحمہ اللہ نے کہنہ مشق، تجربہ کار،مخلص، اعلیٰ تعلیم یافتہ اور باعمل اساتذہ کی ٹیم بنانے میں بھی انتھک محنت کی، اس سلسلہ میں کوئی بھی ان کے حسنِ انتخاب کی داد دیئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ کہ انہوں نے جامعہ کے لئے عرب و عجم کے حاذق، محنتی اساتذہ جو کہ دینی اور دنیاوی دونوں علوم کے ماہر تھے، کے لئے سر توڑ کوششیں کرکے ایک حسین امتزاج کی ضرب المثل قائم کردی تھی، جن اساتذہ کرام کا جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کے لئے انتخاب کیا تھا ان میں سے زیادہ تر کا تعلق عرب ممالک سے تھا یا وہ عرب ممالک کے معروف جامعات سے فیض یافتہ تھے۔ خاص طور پر جامعہ اسلامیہ مدینہ المنورہ سے اس بات کا خاص خیال رکھا گیا کہ اساتذہ کرام عربی زبان میں پڑھانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہوں۔ الشیخ رحمہ اللہ کی حیات سعیدہ میں جن شیوخ الکرام کے دمِ فیض سے جامعہ کو شرف ملا اُن میں سے چیدہ چیدہ کے اسمائے گرامی مندرجہ ذیل ہیں۔

پاکستانی اساتذہ کرام:

1فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر خلیل الرحمن لکھوی حفظہ اللہ

سابق مدیر التعلیم۔خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

2فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الغفار اعوان حفظہ اللہ

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

3فضیلۃ الشیخ عطا ء اللہ ساجد حفظہ اللہ

سابق مدیر الامتحانات

4فضیلۃا لشیخ علامہ عبد اللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ

خریج:جامعہ امام محمدبن سعود،ریاض

5فضیلۃ الشیخ علامہ شیخ الحدیث حافظ مسعود عالم حفظہ اللہ

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

6فضیلۃ الشیخ حافظ شیخ الحدیث محمد شریف حفظہ اللہ

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

7فضیلۃ الشیخ عطاء اللہ الجدانی حفظہ اللہ

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

8فضیلۃ الشیخ شبیر احمد نورانی حفظہ اللہ

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

9فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر نصیر احمد اختر حفظہ اللہ

خریج:جامعۃ الامام،ریاض ، چیئرمین اصول الدین، جامعہ کراچی

0فضیلۃ الشیخ علامہ محمد یعقوب طاہر حفظہ اللہ

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

!شیخ الحدیث علامہ عمر فاروق السعیدی حفظہ اللہ

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ،سابق مدیر التعلیم

,فضیلۃ الشیخ ابو عبد المجید محمد حسین بلتستانی حفظہ اللہ

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

-فضیلۃ الشیخ محمد یونس صدیقی حفظہ اللہ

سابق مدیر المعھد

.فضیلۃ الشیخ قاری عبد الرحیم طور حفظہ اللہ

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

/فضیلۃ الشیخ محمد ابراہیم طارق حفظہ اللہ

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

فضیلۃ الشیخ عبد اللطیف ارشد حفظہ اللہ

خریج جامعہ ہٰذا

فضیلۃ الشیخ عبد الرحمن چیمہ حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد یوسف قصوری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد اللہ منشا ء حفظہ اللہ

چک 49/E-Bعارف والا

فضیلۃ الشیخ محمد شریف حصاروی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد فاروق قصوری حفظہ اللہ

خریج جامعہ ابی بکر الاسلامیہ

غیر ملکی اساتذہ کرام :

فضیلۃ الشیخ الدکتور عبد الجواد المصری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حسام الدین فلسطینی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد السوری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو معاذ مصری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد امین سوڈانی حفظہ اللہ

خریج جامعہ ابی بکر الاسلامیہ

فضیلۃ الشیخ طیب الاسماء سوڈانی حفظہ اللہ

خریج جامعہ ابی بکر الاسلامیہ

فضیلۃ الشیخ موسیٰ موسوک یوگنڈا حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حسین مصری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عبادہ لبنانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عمر مصری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عمر عبدالھادی السوری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ولایت حسین برماوی حفظہ اللہ

قراءِ کرام:

قاری محمد ادریس رحمہ اللہ

خریج: جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

قاری بشیر احمد بلتستانی حفظہ اللہ

قاری سلیمان رسولنگری حفظہ اللہ

قاری فضل الرحمن کشمیری حفظہ اللہ

زائرین کرام:

شیخ التفسیر حافظ عبد اللہ بڈھیمالوی رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد القادر روپڑی رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الغفار حسن رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ معین الدین لکھوی رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد حسین شیخوپوری رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ المدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ چودھری عبد الحفیظ رحمہ اللہ

شیخ العرب والعجم بدیع الدین شاہ الراشدی رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید رحمہ اللہ

شیخ الحدیث علامہ سلطان محمود جلالپور ی رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد اللہ بہاولپوری رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محب اللہ شاہ الراشدی رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ علامہ قاری عبد الخالق رحمانی رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد المنان نور پوری رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ قاری محمد یحیٰ عزیز میر محمدی رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ صادق خلیل فیصل آبادی رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الغفار ضامرانی رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد العزیز ضامرانی رحمہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد العزیز نورستانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد القادری ندوی رحمہ اللہ

ابناء الجامعہ میں سے موجودہ اساتذہ کرام:

فضیلۃ الشیخ ضیاء الرحمن المدنی

خریج جامعہ ابی بکر وجامعہ الاسلامیہ مدینہ منورہ

فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر محمد حسین لکھوی مدیر التعلیم،

خریج جامعہ ابی بکر الاسلامیہ، و جامعہ الملک السعود ، الریاض

فضیلۃ الشیخ علامہ نور محمد

خریج: جامعہ ابی بکر الاسلامیہ، مدیر علاقاۃ الخارجیۃ

فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الحئی المدنی

پروفیسر این ای ڈی یونیورسٹی، کراچی۔ خریج : جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

فضیلۃ الشیخ محمد طاہر باغ

خریج جامعہ الملک السعود ، الریاض ، مدیر الاشراف والتوجیہ

فضیلۃ الشیخ محمد طاہر آصف

مدیر مجلس ادارت مجلہ اسوہ حسنہ، خریج جامعہ ہٰذا، ریسرچ اسکالر جامعہ کراچی

فضیلۃ الشیخ ڈاکٹرمقبول احمد مکی

مدیر مجلہ اسوہ حسنہ ، خریج :جامعہ ہٰذا ، و جامعہ امّ القریٰ، قسم القضاء، استاد مساعدہ: جامعہ کراچی

فضیلۃ الشیخ ڈاکٹرمسعود احمد

مدیر معہد العلمی الثانوی، خریج: جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

فضیلۃ الشیخ حافظ افتخار احمدشاہد

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ ومدیر امتحانات جامعہ ابی بکر الاسلامیہ وپی۔ایچ۔ڈی اسکالر جامعہ کراچی

فضیلۃ الشیخ عبد الولی

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

فضیلۃ الشیخ شاہ فیض الابرار صدیقی،

خریج جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ ، پی ۔ایچ۔ڈی اسکالر قسم اللغۃ العربیۃ جامعہ کراچی ،مدیر قسم الترجمۃ والتالیف

فضیلۃ الشیخ فضل الرحمن

مدیر القبول والتسجیل، خریج جامعہ ہٰذا، پی۔ایچ۔ ڈی ریسرچ اسکالر جامعہ کراچی

فضیلۃ الشیخ محمد طیب معاذ

خریج: جامعہ ہٰذا ، ومعاون مدیر مجلہ اسوئہ حسنہ

فضیلۃ الشیخ محمد خالد الحذیفی

نائب مشرف الجامعہ، خریج: جامعہ ہٰذا

فضیلۃ الشیخ خالد حسین گورایہ

خریج: جامعہ ہٰذا، و جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

فضیلۃ الشیخ محمدشعیب انصاری

لیکچرارگورنمنٹ کالج، خریج: جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے