گزشتہ دنوں جامعہ میں مفسر قرآن ، مؤلف کتب کثیرہ الحافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ تشریف لائے۔ الشیخ حفظہ اللہ کی موجودگی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انتظامیہ جامعہ نے طلباء کرام کے ساتھ خصوصی نشست کا اہتمام کیا۔ جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کے وکیل فضیلۃ الشیخ ضیاء الرحمن المدنی حفظہ اللہ نے معزز مہمان کا تعارف پیش کیا اور ان کو دعوت خطاب دی۔ فضیلۃ الشیخ حفظہ اللہ نے تشنگان علوم نبوت کو قیمتی پندونصائح سے بہرہ ور کیا جس کا خلاصہ معمولی حک واضافہ کے ساتھ افادئہ قارئین کے لیے مجلہ اسوئہ حسنہ میں شائع کیا جارہاہے۔

بعد الحمد والصلاۃ

سلف صالحین میں یہ طریقہ مروجہ رہا ہے کہ وہ اپنے معزز طلباء کو سب سے پہلے اللہ تعالیٰٰ کے تقویٰ کی نصیحت فرمایا کرتے تھے کیونکہ تقویٰ انسانی زندگی پر مثبت انداز میں اثر انداز ہوتاہے۔ تقویٰ سے انسان فرحت وانبساط اور حیات سعیدہ حاصل کرتا ہے، تقویٰ سے انسانی زندگی ایک مثالی زندگی بنتی ہے۔ کیونکہ انسان خوف الٰہی اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ رحمت الٰہی کا امیدوار بھی ہوتاہے۔ سعادت دارین کا ابدی راز تقویٰ میں پنہاں ہے۔

تقویٰ کا بہترین مظہر اپنے اعمال میں اخلاص پیدا کرناہے ، ہر چھوٹا بڑا کام صرف رضائے الٰہی کے حصول کے لیے مختص ہونا چاہیے۔

باری تعالیٰٰ نے آپ کو تحصیل علم دین کا موقع عطا کردیا ہے تو اب اپنے اندر اخلاص پیدا کریں اور رضائے الٰہی کے حصول کے لیے سرتوڑ کوشش کریں۔ اخلاص کی وجہ سے ہی آپ کا علم نفع بخش ہوسکتاہے۔ اپنے آپ کو حصول علم کے لیے وقف کردیں کیونکہ ایسی فراغت وفرصت اور ایسے لمحات واوقات انسان کی زندگی میں باربار نہیں آتے۔ لوگوں کی بے قدری کے لیے اپنی کمی ،کوتاہی کو بہانہ مت بننے دیں۔ اپنے اندر کمال پیدا کریں لوگ آپ کو سرآنکھوں پر بٹھائیں گے۔ آپ اپنے والدین اور ارباب مدارس کی امید کا محور ومرکز ہیں۔

یادرکھیے! علم بہت غیور ہے اگر آپ اپنے آپ کو مکمل طور پر اس کے لیے وقف نہیں کریں تو پھر علم بھی آپ کے پاس نہیں آئے گا لو گوں کی مختلف طبیعتیں اور الگ الگ ذوق ہیں۔کسی کو خطابت سے لگاؤ ہے تو کسی کا تصنیف کی طرف جھکاؤ ہے جبکہ کسی کا میلان تدریس کی طرف زیادہ ہے۔

آپ اپنے ذوق کے مطابق میدان منتخب کریں اور پھر اپنے آپ کو اس ذوق کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کریں ، تحصیل علم کے لیے قربانی وایثار کی اشد ضرورت ہے ، اگر آپ لوگوں کے مال ومتاع کی کثرت سے مرعوب ہوگئے تو پھر آپ اس راہ سے الگ ہونے کا سوچنے لگیں گے۔ لہٰذا اپنے اندرقناعت پسندی کا جذبہ پیدا کریں دنیا کے لیے اپنے علم کو برباد مت کریں۔

ہر فن کے اساطین کی مثالیں اپنے سامنے رکھیں اور پھر اپنے آپ کو اس مثال کے سانچے میں ڈھالنے کی مقدور بھر کوشش کریں۔ اللہ تعالیٰٰ آپ کو کامیابیوں سے ہمکنار کرے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے