Monthly Magazine of jamia Abi Bakar Al Islamia Karachi Pakistan جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کراچی کا ماھنامہ مجلہ اسوہ حسنہ

چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر مقبول احمد مکی حفظہ اللہ

  • صفحہ اول
  • شمارہ جات 2021
  • شمارہ جات 2020
  • شمارہ جات 2019
  • سابقہ شمارے
    • 2009
    • 2010
    • 2011
    • 2012
    • 2013
    • 2014
    • 2015
    • 2016
    • 2017
    • 2018
  • فہمِ قرآن کورس

تفسیر سورۃ البقرہ

Written by الشیخ شاہ فیض الابرار صدیقی 15 Sep,2013
  • font size decrease font size decrease font size increase font size increase font size
  • Print
  • Email

جیساکہ سورۃ البقرۃ کے تعارف میں ذکر کیا گیا ہے کہ سورۃ البقرۃ کی ابتدائی آیات میں عقیدے و فکر کے اعتبار سے تینوں گروہوں کا تعارف کروایا ہے پہلا گروہ اہل ایمان کا ہے جن کی صفات آیات ۱ تا ۵ میں بیان کی گئی ہیں۔

اور اب ان آیات یعنی 6 اور 7 میں کفار کے حوالے سے بیان کیا گیاکہ ان کی ابتدائی پہچان یہ ہوتی ہےکہ وہ ضدی اور ہٹ دھرم ہوتے ہیں جبکہ اس کے برخلاف اہل ایمان کے سامنے جب بھی کسی خیر کا ذکر کیا جاتا ہے تو وہ فورا اس کی طرف راغب ہو جاتے ہیں۔ کفار کے اس رویے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے حبیب کائنات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا اے حبیب کائنات آپ اپنی دعوت کا سلسلہ جاری رکھیں البتہ ان کفار کی مخالفت اور مخاصمت سے آپ پریشان نہ ہوں آپ کی دعوت کے حوالے سے ان کی ہٹ دھرمی اور مخاصمت جاری رہے گی یعنی قیام دلائل کےباوجود بھی کفر پر اڑے ہوئے ہیں۔ (عبداللہ بن عباس) اور قبول حق کے حوالے سے یہ رویہ اور اسلوب اہل دعوت کے لیے مزید تحریص اور تحریک کا سبب بننا چاہیے کہ اہل کفر کا کفر پرڈٹ جا نا دراصل اس امر کا بیان ہے کہ اہل دعوت توحید کو بھی استقامت اور ثابت قدمی اختیار کرنا چاہیے۔ اور جو لوگ دلائل پر غور نہیں کرتے اور باطل پر جمے رہتے ہیں ان کی استعداد قبول حق کے باب میں روز بروز کمزور پڑتی جا تی ہے۔ یہاں تک کہ بالکل ہی مردہ ہوجاتی ہے۔

یہ واضح رہے کہ اس کافر کا ناقابل ایمان ہونا اللہ تعالیٰ کے اس خبر دینے کی وجہ سے نہیں ہوا بلکہ خود اللہ تعالیٰ کا یہ خبر دینا اس کافر کے ناقابل ایمان ہونے کی وجہ سے واقع ہوا ہے اور ناقابل ایمان ہونے کی صفت خود اس کی شرارت و عناد و مخالفت حق کے سبب سے پیدا ہوتی ہے اللہ تعالیٰ نے ہر شخص میں اس کی پیدائش کے ساتھ قبول حق کی استعداد رکھی ہے جیسا کہ حدیث رسول میں ہے۔ ’’کل میسرلما خلق‘‘۔ مگر یہ فرد فور اپنی ھوائے نفسانی اور خود غرضی کی وجہ سے حق کی مخالفت کرتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ استعداد فنا ہو جاتی ہے۔ اور مزید وضاحت اس امر سے ہوئی کہ اہل عناد کے حق میں ان کی بے التفاتی اور عدم احساس کی بناء پر انداز اور عدم انذار کا یکساں ہونا اور واضح ہو گیا اس لیے بعض مفسرین نے جملہ ’’لایؤمنون‘‘کو جملہ مؤکدہ سمجھا ہے۔

قلب سے مراد دل ہے لیکن اس دل سے مراد سینہ کے اندر وہ مضغہ گوشت نہیں جو طبی اصطلاح میں دل کہلاتا ہے بلکہ وہ دل مراد ہے جو محاورہ زبان میں احساس عقل ارادہ سب کا مرکز ہے جہاں سے افعال ارادیہ کا صدور ہوتا ہے اللہ کی طرف سے مہر لگنے کا یہ فعل بندہ کے کفر اختیاری کے بعد ہوتا ہے نہ کہ اس کے قبل۔

یہ پیرایہ اور اسلوب اللہ تعالیٰ نے قدیم صحیفوں میں بھی بیان کیا ہے۔ یعنی فہم سماعت و بصارت کی قوتوں سے بطور سزا محرومی کا ذکر قدیم صحف میں بھی ملتا ہے:

خدا نے تم کو وہ دل جو سمجھے اور وہ آنکھیں جو دیکھیں اور وہ کان جو سنیں آج تک نہیں دیے۔ (استثناء 29:4)

اور ایک مقام پر ہے:

تم سنا کرو پر سمجھو نہیں۔ (اسعیاہ 6:9)

اور ایک مقام پر ہے:

وہ نہیں جانتے اور انہیں سمجھتے کہ آنکھیں لیپی گئی سو وہ دیکھتے نہیں اور ان کے دل بھی سو وہ سمجھتے نہیں۔ (اسعیاہ 24:18)

فائدہ: اس آیت کو ہم کفر کے عمومی مفہوم پر نہیں لے سکتے یعنی جس فرد نے کسی وقت بھی کفر کیا اب وہ ہدایت پر نہیں آسکتا یہاں پر یہ مراد نہیں کیونکہ اگر کوئی شخص کسی مغالطہ یا عدم فہم کی وجہ سے کفر پر ہے اور اس پرحق واضح نہیں ہے۔ تو انذار و بیشترسے اسے فائدہ ہو سکتا ہے۔ البتہ اس نے وعظ و نصیحت کے مقابلے میں ہٹ دھرمی اور ضد کا مظاہرہ کرنا تو ایسے لوگوں کی قسمت میں ہدایت نہیں ہے۔

اس لیے سوتے ہوئے فرد کو تو جگایا جا سکتا ہے لیکن جو جاگ رہا ہو تو اس کو کیسے جگائیں گے؟

گوکہ اس میں ابتدائی طور پر تو کفار مکہ کے سرداروں کی طرف اشارہ ہے کہ ان کے دل و دماغ گواہی دے چکے ہیں کہ محمد اللہ کے رسول ہیں اور حق پر ہیں لیکن مانتے نہیں۔لیکن اب یہ قیامت تک ہر فرد پر ثبت ہو سکتی ہے جو حق کے مقابلے پر باطل پر اصرار کر تا اور ہٹ دھرمی کا رویہ اختیار کررہا ہو۔

اور دلوں پر مہر لگانے کے حوالے سے سورۃ یٰسین میں تفصیل سے بیان کیا جائے گا۔جس کا ایک لازمی نتیجہ یہ ہے کہ اخروی زندگی لازمی تتمہ و نتیجہ ہے اس دنیاوی زندگی کا یہاں کی مسلسل نافرمانی عذاب کی شکل میں ظاہر ہوگی۔

اور اس گروہ کفار کا ذکر مکی سورتوں میں مزید تفصیل سے ملے گا۔

یہ بات قابل غور ہے کہ ان تینوں گروہوں میں اہل ایمان اور اہل نفاق کا تو مکمل تعارف کروایا گیا ہے لیکن اہل کفر کی بابت تعارف نہیں کروایا گیا لیکن یہاں یہ بیان کیا گیا ہے کہ یہ ہٹ دھرمی اور حق سے عناد و مخاصمت کے رویے کے حامل ہوتے ہیں اور اس گروہ کا مکمل تعارف مکی سورتوں میں ملے گا۔

اور تیسرا گروہ اہل نفاق کا ہے جس کا ذکر ان شاءاللہ اگلے شمارہ میں کیا جائے گا۔(جاری ہے)

Read 1240 times Last modified on 14 Oct,2015
Rate this item
  • 1
  • 2
  • 3
  • 4
  • 5
(0 votes)
Tweet
  • Social sharing:
  • Add to Facebook
  • Add to Delicious
  • Digg this
  • Add to StumbleUpon
  • Add to Technorati
  • Add to Reddit
  • Add to MySpace
  • Like this? Tweet it to your followers!
Published in ستمبر
الشیخ شاہ فیض الابرار صدیقی

الشیخ شاہ فیض الابرار صدیقی

Latest from الشیخ شاہ فیض الابرار صدیقی

  • مثالی کتب بر دفاعِ صحابہ رضی اللہ عنہم
  • موبائل سوفٹ وئیر اور فہم اسلام
  • لا إلہ الا اللہ...کا مفہوم
  • فكري الحاد قدیم سےحاضر تک
  • فیوض القرآن

Related items

  • فہم قرآن کورس سبق 16 سورۃالفیل تا سورۃ الکوثر
    in فہمِ قرآن کورس
  • فہم قرآن کورس سبق 15 سورۃالعصر تا سورۃ الھمزہ
    in فہمِ قرآن کورس
  • فہم قرآن کورس سبق 14 سورۃالعادیات تا سورۃ التکاثر
    in فہمِ قرآن کورس
  • فہم قرآن کورس سبق 13 سورۃالقدر تا سورۃ الزلزال
    in فہمِ قرآن کورس
  • تبصرۂ کتب! مترجم قرآن مجید عکسی
    in جنوری 2019
More in this category: « HOW TO LIVE A HAPPY LIFE …..in the light of Quran ( PART 5 ) سوئے بطحا قدم بقدم، منزل بہ منزل رسول اللہ ﷺ کی معیت میں حج نبوی کا آنکھوں دیکھا حال »
back to top

مضمون نگار

  • ڈاکٹر مقبول احمد مکی ڈاکٹر مقبول احمد مکی
  • الشیخ  محمد طاہر آصف الشیخ محمد طاہر آصف
  • عبدالرشید عراقی عبدالرشید عراقی
  • بنت محمد رضوان بنت محمد رضوان
  • الشیخ ابو نعمان بشیر احمد الشیخ ابو نعمان بشیر احمد
  • الشیخ شاہ فیض الابرار صدیقی الشیخ شاہ فیض الابرار صدیقی
  • حبیب الرحمٰن یزدانی حبیب الرحمٰن یزدانی
  • خالد ظہیر خالد ظہیر
  • راحیل گوہر ایم اے راحیل گوہر ایم اے
  • عطاء محمد جنجوعہ عطاء محمد جنجوعہ
  • ڈاکٹر عبدالحی المدنی ڈاکٹر عبدالحی المدنی
  • مدثر بن ارشد لودھی مدثر بن ارشد لودھی
  • محمد شعیب مغل محمد شعیب مغل
  • الشیخ محمد شریف بن علی الشیخ محمد شریف بن علی
  • حافظ محمد یونس اثری حافظ محمد یونس اثری
  • الشیخ محمد یونس ربانی الشیخ محمد یونس ربانی

About Usvah e Hasanah

اسوہ حسنہ، جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کا ماہنامہ تحقیقی، اصلاحی و دعوتی ماھنامہ مجلہ جس میں حالاتِ حاضرہ، کی مناسبت سے قرآن سنت کی روشنی میں مضامین اور تحقیقی مقالات شائع کئے جاتے ہیں

Contact us

ماھنامہ اسوہ حسنہ، جامعہ ابی بکر الاسلامیہ، گلشن اقبال بلاک 5،پوسٹ بکس نمبر11106، پوسٹ کوڈ نمبر75300 کراچی پاکستان

Phone: +92 0213 480 0471
Fax: +92 0213 4980877
Email: This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

facebook

good hits

 

  • sitemap
Copyright © جملہ حقوق بحق ماھنامہ اسوہ حسنہ محفوظ ہیں 2022 All rights reserved. Custom Design by Youjoomla.com
2013