Monthly Magazine of jamia Abi Bakar Al Islamia Karachi Pakistan جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کراچی کا ماھنامہ مجلہ اسوہ حسنہ

چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر مقبول احمد مکی حفظہ اللہ

  • صفحہ اول
  • شمارہ جات 2021
  • شمارہ جات 2020
  • شمارہ جات 2019
  • سابقہ شمارے
    • 2009
    • 2010
    • 2011
    • 2012
    • 2013
    • 2014
    • 2015
    • 2016
    • 2017
    • 2018
  • فہمِ قرآن کورس

معاشی خوشحالی کازریں اصول

Written by عطاء محمد جنجوعہ 14 Jan,2018
  • font size decrease font size decrease font size increase font size increase font size
  • Print
  • Email

معاشی خوشحالی کازریں اصول

پا کستان اورچین کو آزاد ی حاصل کیے ہوئے ستر برس کا عرصہ بیت گیا اس دوران پاکستان اربوں ڈالرکامقروض ہوگیا جبکہ چین معاشی لحاظ سے مستحکم ہوگیاکہ وہ پسماندہ ممالک کو آسان شرائط پر قرضہ فراہم کررہا ہے مزید ہر آن اس کے دن بیلٹ ون روڈ O.B.O.R.کے منصوبہ پر ایک سو بیس بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جس کا تہا ئی حصہ تینتالیس(43)بلین ڈالر پاکستان میں سی پیک کے منصوبہ پر خرچ کررہا ہے ۔اس منصوبہ سے پاکستان کو خاطرخواہ معاشی فوائد حاصل ہونگے وہاں الحاد کے پھیلنے کا خطرہ بھی موجود رہے گا۔ایک ساتھ آزاد ہوئےمعاشی لحاظ سے ان میں ااس قدر فرق کیوں ہوا؟
چین کی مخلص قیادت ماڈزنے تنگ اور چواپن لائی نے سرکاری فرائض کی انجام دہی میں قومی مفاد کو ترجیح دی وہ قومی خزانے کی امانت میں خیانت کےمرتکب نہیں ہوئے اس بنا پر چین دفاعی و معاشی لحاظ سے مستحکم ہوگیا کہ ایشیاء میں امریکہ کو اپنی چودھراہٹ کا خطرہ لاحق ہوگیا چینی قیادت نے اسلام قبول نہیں کیا لیکن طرز حکومت میں خلافت راشدہ کی سادگی ، ایثار،عوامی خدمت اور عدل وانصاف کے راہنما اصول پر عمل پیراہے
بانی ٔ پاکستان محمدعلی جناح تحریک پاکستان کے دوران انتھک جدوجہد کی وجہ سے علیل ہوگئےوہ موت و حیات کی کشمکش میں خلافت راشدہ کا نظام رائج کرنے کی حسرت لے کر دنیا سے رخصت ہوئے ان کے بعد اقتدار پر ایسی قیادتیں فائز ہوتی رہیں جنہوں نے نظریہ پاکستان کے تقاضوں کوبروئے کار لانے میں روگردانی کی اور امور حکومت میں عوامی و قومی مفادکو مد نظر رکھنے کی بجائے ذاتی مفاد کو ترجیح دی غیر ترقیاتی کاموں کی آڑ میںسیاسی رشوت کا بازار گرم رہا ۔طاغوتی قوتوں نے اپنے ملکوں میں ’’کالادھن‘‘یعنی لو ٹ مار کی دولت کو تحفظ کرنے کے مواقع فراہم کیے ۔سیدناعمر فاروق رضی اللہ عنہ نے معاشی خوشحالی کے لیے سنہری اصول بیان فرمایا:
’’ لوگو ! میرے نزدیک ہماری معاشی حالات اس وقت تک نہیں سنور سکتی جب تک ہم تین باتوں کا خیا ل نہ کریں ۔حق سے لینا ،جائز کاموں پر خرچ کرنا اور ناجائز کاموں پر خرچ نہ کرنا۔ (کتاب الخراج از امام ابو یوسف ص117)
چینی قیادت نے فاروقی قول کو اپنی معاشی حکمت عملی کا ماٹو بنا لیا تو انہوں نے معاشی میدان میںامریکہ سے سبقت حاصل کرلی لیکن ہم نے خلافت راشدہ کے زریں اصولوں کو پس پشت ڈال دیا ،ضرورت اس امر کی ہے کہ سودی نظام سے توبہ تائب ہو کراسلام کے زریں معاشی اصولوں کو اپنالیں تاکہ معاشی طور پر خود کفیل ہوسکیں۔
عطا محمد جنجوعہ

Read 539 times
Rate this item
  • 1
  • 2
  • 3
  • 4
  • 5
(0 votes)
Tweet
  • Social sharing:
  • Add to Facebook
  • Add to Delicious
  • Digg this
  • Add to StumbleUpon
  • Add to Technorati
  • Add to Reddit
  • Add to MySpace
  • Like this? Tweet it to your followers!
Published in جنوری 2018
عطاء محمد جنجوعہ

عطاء محمد جنجوعہ

Latest from عطاء محمد جنجوعہ

  • قتال مرتدین کی پیشین گوئی کے مصداق سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ
  • موجودہ انجیل میں رحمۃ للعالمین ﷺ کی بشارات
  • حیاتِ سیدنا عیسیٰ علیہ السلام میں حکمتِ الٰہیہ
  • اہل مغرب کی سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے گستاخوں سے دوستی
  • عقیدہ توحید و شبہات کا ازالہ - آخری قسط

Related items

  • رازق صرف اللہ ہی ہے
    in جون 2018
  • حالات سنوارنے کیلئے حکام اور عوام کی ذمہ داریاں
    in جنوری 2017
  • دین خیر خواہی کا نام ہے!
    in جنوری 2017
  • مسلم ممالک میں امن اور ہماری ذمہ داریاں
    in نومبر 2016
  • حُدودو اللہ کا نفاذ امن عالم کی ضمانت
    in فروری 2016
More in this category: « مجلہ اسوہ ٔ حسنہ ۔کراچی
back to top

good hits

 

  • sitemap
Copyright © جملہ حقوق بحق ماھنامہ اسوہ حسنہ محفوظ ہیں 2022 All rights reserved. Custom Design by Youjoomla.com
2018