اس تحریر کی ابتداء میں عرض یہ ہے کہ ایک بہت معصوم چھوٹی بچی میرے پاس ایک روز آئی اس نے جومجھے کہا وہ آپ خود پڑھیں:میر ا چا کلیٹ کھا نے کا بہت دل چا ہ رہا تھا شیطا ن نے خیا ل ڈالامیں چوری کر لو ں لیکن میں نے نہیں کی میں قرآن پڑ ھنے لگ گئی اور قر آن پڑ ھتے ہو ئے میں بھول گئی آج جب آپ نے مجھے چا کلیٹ دی تو یا د آیا اللہ اللہ یہ ایمان اس چھوٹی سی بچی کا بحمد للہ علی ھٰذاحمداً کثیرا طیباً مبارکاً فیہ اللہ تعا لیٰ ان دونوں بہنو ن کو اپنے دین کی سر بلند ی کے لیئے چن لے ۔آمین
اللہ دیکھ رہا ہے !
حذیفہ آ ج بہت پر یشا ن تھا ۔ پر یشان ہو نا بھی چا ہئیے تھا کل سا را دن اس نے اسکو ل سے جا نے کے بعد کھیل کو د میں گزاردیا تھا اور آج Grand test تھا اب اسے فکر ہورہی تھی کہ کہیں فیل نہ ہو جا ئو ں بر یک میں بھی وہ کھیلنے نہیں گیا ۔ انس نے اسے چپ بیٹھا دیکھا تو اس کے پاس گیا کیا با ت ہے حذیفہ یہا ں چپ اکیلے کیوں بیٹھے ہو ؟انس کیا کر وں کل سا را دن کھیل کو د میں لگا دیا ۔revisionنہیں کیا۔ اورGrand Test ہے فیل ہو گیا تو Paper میں بھی failہو جا ئو نگا ۔ حذیفہ اتنا اچھا تو پڑ ھتے ہو آپ انس نے کہا :سا رے Testبھی اچھے دیئے ہیں۔ revisionکر لو ابھی لنچ بر یک میں ۔نہیں انس نہیں ہو گا۔ کیا تم مجھے اپنا دکھا دو گے Paper۔حذیفہ سر نے دیکھ لیا تو میر ے بھی نمبر کا ٹ لیں گے ۔ نہیں دکھا دینا ۔ اچھا صحیح ہے اب پر یشا نی ختم کر و ۔ انگلش کے پیریڈمیں حذ یفہ نے جو نہیں آیا وہ انس کے پیپر سے دیکھ لیا ۔ testختم ہو ا سر چلے گئے ۔ اسلا میت کے پیریڈ میں حذیفہ کے سر میں شد ید درد ہو ا ٹیچر اسے لے کر ہیڈ ما سٹرصاحب کے پا س آ گئے ۔ ہیڈ ماسٹرصاحب نے اپنے کمر میں اسے لٹا دیا ۔ حذیفہ وہا ن چپ چا پ لیٹ گیا ۔ اتنے میں ہیڈ ما سٹرصاحب نے چپڑ اسی کو بلا کر پیسے دے کر کو ئی کا م کہا ۔ جب وہ کا م کر کے واپس ہو ا تو اس نے ہیڈ ما سڑ صاحب کو آکر سا را حساب بتا یا اور بقیہ پیسے واپس کر دئیے ۔ جب ہیڈ ماسڑصاحب کو اس نے پیسے واپس کئے تو ہیڈ ما سٹر نے کہا کہ پا نچ روپے ہی تو بچے تھے تم چاہتے تو رکھ لیتے لیکن تم نے 5 روپے بھی واپس کر دئیے اللہ تمہیںجزائے خیر دے یہ لو سو روپے رکھ لو اور کچھ کھا لینا یہ تمہا را انعا م ہے ۔ سر میں اسے کیسے رکھ لیتا مجھے اللہ دیکھ رہا تھا ۔ اللہ تو ہر ایک کو دیکھتا ہے کوئی چیونٹی ہو کوئی جانور ہو کسی اندھیرے میں ہو پتھر کے نیچے ہو اللہ تو اس کو بھی دیکھتا ہے حذیفہ یہ سن کر دل ہی میں بہت پریشان ہوا۔ اپنے اللہ سے ڈرتا ہے یہ چپڑاسی (بابا) پڑھے لکھے بھی نہیں تھے پھر بھی انہیں اتنی عقل تھی۔ اور ایک وہ تھا اب اسے ڈرلگنے لگا کہ اللہ اس سے ناراض ہوگیا ہے اور سر میں درد اوربڑھ گیا۔ حذیفہ اپنی کلاس کا ایک اچھا بچہ تھا لیکن صرف کھیل کی وجہ سے وہ تھوری لا پرواہی کر جاتا تھا اور یہی ہوا تھا۔ اس نے پورا Test خود کیا تھا بس Essay میں تھوڑا انس کا دیکھا تھا اب وہ دل میں سوچنے لگا ایسے تو انس سے بھی اللہ بہت ناراض ہوگا اس نے خود غلط کام کیا اور اس کی بھی مدد لی۔ ایک دم وہ اٹھ کر بیٹھ گیا اور رونے لگا ۔ ہیڈ ماسٹر صاحب ایک دم پریشان ہو کر اس کے پاس آئے کیا ہواحذیفہ بیٹا؟ کیا بات ہے ؟یہ سن کر وہ او ر رونے لگا۔ پھر اس نے ان کو سب بتادیا۔ ہیڈ ماسٹرصاحب یہ سن کر مسکرادئیے پھر اس کے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے اسے سمجھایا دیکھو حذیفہ یہ تو بہت اچھی بات ہے کہ تمہیں اپنی غلطی کا احساس ہوگیا۔ اور اللہ کے نزدیک وہ سب سے اچھا ہے جسے غلطی کا احساس ہو اور وہ توبہ کرے اور جہاں تک Cheating کی بات ہے۔ پیارے بیٹے حذیفہ قرآن میں اللہ رب العالمین کا ارشاد ہے ۔
اللّٰہ یعلم خائنۃ الاعین وما تخفی الصدور
 ترجمہ: اللہ آنکھوں کی خیانت اور جو دلوں میں تم چھپاتے ہو سب جانتا ہے ۔ کوئی دیکھے نہ دیکھے ٹیچرنہ دیکھے لیکن اللہ دیکھتا ہے اپنی قدرت اور اپنے علم سے۔ اسی لئے ہر لمحہ ہمیں فکر ہونی چاہیے کوئی بھی غلط کام جب کرنے لگیں تو یاد آئے اور پھر اللہ ہمیں سزا بھی دے گا۔ دیکھو آج سر میں کتنا درد ہوا۔ اور حذیفہ پیارے معصوم سے پھول بچے اچھے اچھے کاموں میں اپنے ساتھ اپنے دوستوں کا ملاتے ہیں برائی کے کاموں میں نہیں۔
انس تو آپ کا اچھا دوست ہے اس کے ساتھ مل کر آپ اچھے کام کرو لیکن برے نہیں۔ حذیفہ نے یہ سن کر ہاں میں سر ہلا یا اور سر کا شکریہ ادا کیا اور جا کر انس سے معافی مانگی اور دل میں عہد کیا کہ آئندہ وہ کبھی Cheating نہیںکرے گا کیونکہ اللہ دیکھ رہا ہے ۔
پیارے بچوں ! آپ بھی کہیں اپنے Tests میں ایک دوسرے کی Sheetsکو Cheating کر کے تو نہیں لکھتے نا؟ آپ تو بہت اچھے بچے ہیں مجھے امید ہے۔ آپ نہیں کرتے ہوگے لیکن اگر کوئی اور کرے تو بھی آپ اسے سمجھائیے گااور اپنی صحت کا اس موسم میں خیال رکھئے گا اور اپنے Games کی وجہ سے سردیوں کی چھٹی میںپڑھائی کو مت چھوڑئیے گا۔ اپنے Home works مکمل کرئیے گا۔
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے