قارئین کرام ! بعض ایسی اشیاء ہیں جن سے رسول اللہ ﷺ اپنی امت کے لیے خائف تھے کہ میری امت ان کا شکار نہ ہو جائے ۔ ذیل میں ہم وہ اشیاء آپ کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں آئیں ملاحظہ فرمائیں اور اپنے آپ کو ان سے محفوظ رکھیں ۔

دنیا کی شادابی کا خوف

سیدنا ابو سعید خدری  رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فر مایا :

أَخْوَفُ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمْ مَا يُخْرِجُ اللَّهُ لَكُمْ مِنْ زَهْرَةِ الدُّنْيَا قَالُوا وَمَا زَهْرَةُ الدُّنْيَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ بَرَكَاتُ الْأَرْضِ .

مجھے تمھارے بارے میں سب سے زیادہ ڈر دنیا کی اس شادابی اور زینت سے ہے جو اللہ تعالیٰ تمہارے لیے ظاہر کرے گا ۔ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی : دنیا کی شادابی اور زینت کیا ہے؟ آپ نے فرمایا : زمین کی برکات ۔(صحیح مسلم : 2422)

 زنا کا خوف

عن عبدالله بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا فرمایا :

يا نَعايا العَربِ ! يا نَعايا العَربِ ! إنَّ أخوْفَ ما أخافُ عليكم الزِّنا، والشهوةُ الخَفِيَّةُ .

عربوں کی ہلاکت کی خبر دو  ! عربوں کی ہلاکت کی خبر دو ۔  مجھے تم پر سب سے زیادہ خوف زنا کا اور پوشیدہ شہوت کا ہے ۔(صحيح الترغيب ٢٣٩٠ )

اغلام بازی کا خوف

سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فر مایا :

إِنَّ أَخْوَفَ مَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي عَمَلُ قَوْمِ لُوطٍ .

مجھے اپنی امت کے بارے میں جس چیز کا سب سے زیادہ خوف ہے وہ قوم لوط کا عمل ( اغلام بازی ) ہے(سنن ترمذی 1457)

 گمراہ حکمرانوں کا خوف

سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فر مایا :

إِنَّ أَخْوَفُ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمُ الْأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ .

مجھے تم پر سب سے زیادہ خوف گمراہ حکمرانوں کا ہے ۔(سنن دارمی : 217)

زبان دان منافق کا خوف

سیدنا  عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

أَخْوَفَ مَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي كُلُّ مُنَافِقٍ عَلِيمِ اللِّسَانِ

مجھے اپنی امت پر سب سے زیادہ خوف اس منافق سے ہے جو زبان دان ہو ۔(مسند احمد : 143)

 بخل اور خواہش پرستی کا خوف

سیدنا اعور رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فر مایا :

ما أخاف على أمتي إلا ثلاثا: شح مطاع، وهوى متبع ، وإمام ضلال.

میں اپنی امت سے تین باتوں کے بارے میں ڈرتا ہوں : حد سے زیادہ بخیلی ، خواہش پرستی، اور گمراہ امام ۔(الصحیحة : 3237)

ایک روایت کے لفظ ہیں :

ثَلَاثٌ مُهْلِكاَتٌ : شُحٌّ مُطَاعٌ وَهَوًى مُتَّبِعٍ وَ إِعْجَابُ الْمَرْءِ بِنَفْسِه.

تین عادتیں ہلاک كرنے والی ہیں۔ انتہائی بخل، خواہش پرستی ، اور خود پسندی ۔ (الصحیحة : 1486)

ریاکاری کا خوف

رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے :

يَا نَعَايَا الْعَرَب! يَا نَعَايَا الْعَرَب!  ثَلَاثًا ، إِنَّ أَخْوَف مَا أَخَاف عَلَيْكُم الرِّيَاءُ وَالشَّهْوَةُ الْخَفِيَّة

 اے عرب كے لوگو ! اے عرب كے لوگو! ( تین مرتبہ كہا ) مجھے تم پر سب سے زیادہ خوف ریا اور پوشیدہ شہوت كا ہے۔(الصحيحة : 508)

ایک روایت کے لفظ ہیں :

إِن أَخْوَف ما أَخَاف عَلَيْكُم الشِّرْك الْأَصْغَر، قَالُوا: وما الشِّرْك الْأَصْغَر؟ قال الرِّيَاء، يَقول الله عَزّ وَجَل لِأَصْحَاب ذَلِك يَوم الْقِيَامَة إِذَا جازى النَّاس: اذْهَبُوا إلى الَّذِين كُنْتُم تَرَاءَوْن في الدُّنْيَا، فَانْظُرُوا هَل تَجِدُون عِنْدَهُم جَزَاءً .

مجھے تم پر سب سے زیادہ شرك اصغر كا خوف ہے ۔ لوگوں نے كہا: اے اللہ كے رسول ! شرك اصغر كیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ریاء كاری ! اللہ عزوجل قیامت كے دن لوگوں كو بدلہ دے گا تو ریا کاروں سے فرمائے گا : دنیا میں جن لوگوں كو دكھایا كرتے تھے ان كے پاس چلے جاؤ، دیكھو كیا تمہیں ان كے پاس كچھ بدلہ ملتا ہے ۔ (الصحیحة : 3201)

فتوی بازی کا خوف

سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فر مایا :

إنَّ أخوَفَ ما أخافُ عليكم رجلٌ قرأ القرآنَ، حتّى إذا رُئِيت بهجتُه عليه، وكان رِدءًا للإسلامِ ، انسلخ منه ونبذه وراء ظهرِه، وسعى على جارِه بالسَّيفِ، ورماه بالشِّركِ. قلتُ: يا نبيَّ اللهِ ! أيُّهما أوْلى بالشِّركِ، الرّامي أو المرميِّ؟ قال: بل الرّامي .

مجھے سب سے زیادہ خوف اس شخص پر ہے جس نے قرآن پڑھا، یہاں تک كہ قرآن كا نور اس شخص كے چہرے پر نظر آنے لگا ۔ وہ اسلام کا مددگار تھا پھر اس سے نكل گیا اور اسے پس پشت ڈال دیا، تلوار لے كر اپنے پڑوسی كے خلاف چڑھ دوڑا، اور اس پر شرك كی تہمت لگائی گئی، میں نے كہا : اے اللہ كے نبی ! ان دونوں میں شرک كے زیادہ قریب كون ہے؟ تہمت لگانے والا یا جس پر تہمت لگائی گئی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تہمت لگانے والا۔  ( الصحيحة : 116)

چھ چیزوں کا خوف

سیدنا عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

أخاف عليكم ستًّا: إمارةَ السُّفهاءِ، الحُكمِ، وقطيعةَ الرَّحِمِ، ونَشْوًا يتخذون القرآنَ مزاميرَ، وكثرةَ الشُّرَطِ .

مجھے تم پر چھ چیزوں کا خوف ہے ۔ 1 بیوقوفوں کی حکومت 2 قتل و غارتگری 3 انصاف کا فروخت ہونا 4 قطع رحمی 5 ایسی نسل کی افزائش جو قرآن کریم کو گانے بجانے کا آلہ بنا لے گی 6 اور پولیس کا بڑھ جانا ۔

( صحيح الجامع : 216)

خواہشات کی گمراہی کا خوف

سیدنا ابو برزہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

إنما أخشى عليكم شهوات الغي في بطونكم وفروجكم ومضلات الهوى .

مجھے تمہارے پیٹ اور شرمگاہوں کی خواہشات کی گمراہی کا خوف ہے۔ (صحيح الترغيب : 52)

xxx

تیسری  اور آخری بات یہ ہے کہ اگر ہم میں سے کسی کو اللہ ملک کا حاکم بنائے یا گاؤں اور گھر کا سربراہ بنائے تو کبھی بھی اپنے ماتحتوں پر ظلم نہ کریں ، یاد رکھیں اللہ کی نظروں سے کچھ بھی اوجھل نہیں ہے او ر ظلم وفساد کرنے والوں کووہ دنیا میں بھی سزا دیتا ہے اوریقینا آخرت میں بھی سزا دے گا۔ ساتھ ہی یہ بھی ہمیں شعور ہونا چاہیے کہ اللہ کے فضل سے ہی کسی کو جاہ ومنصب اور دولت وسلطنت ملتی ہے لہذا نہ کبھی غرور کریں اور نہ ہی اپنے جاہ ومنصب اور دولت وسلطنت کا غلط استعمال کریں ، دنیا کی نعمت آنکھ کھلی رہنے تک ہے نگاہ بند ہوتے ہی سب کچھ چلا جاتا ہے اوراندھیرا چھا جاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے