مجلہ اسوۂ حسنہ کااجر اء 2009ءسے ہو اجبکہ مجلہ جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کا اجراء 2004ء سے ہوچکا تھا،اس وقت مجلہ کی جلد نمبر 15چل رہی ہے اس کا اجراء چوہدری ظفر اللہ کے معاونین فضیلۃالشیخ ڈاکٹر مقبول احمد مکی حفظہ ا للہ ، فضیلۃالشیخ ضیاء الرحمٰن المدنی حفظہ اللہ ، فضیلۃالشیخ محمد طاہر آصف حفظہ اللہ ،اور اس کے سابق سرپرست اعلی ڈاکٹر محمد راشد رندھاوا رحمہ اللہ ہیں ۔ فضیلۃالشیخ ڈاکٹر مقبول احمد مکی حفظہ ا للہ اسکے مدیر اعلی وبانی اور روح رواں ہیں مجلس ادارت میں جماعت اہلحدیث کے نامور علماءکرام ،عظیم اسکالر اور مصنف ادیب افراد شامل ہیں ڈاکٹرمحمد حسین لکھوی ،صوفی محمدعائش (ماموں کانجن )، ڈاکٹر عبد الحئ المدنی،ڈاکٹر فیض الابرار صدیقی اور کئی دوسرے مشائخ شامل ہیں ۔مجلہ اسوہ ٔحسنہ جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کا ترجمان ہے یہ رسالہ پابندی کے ساتھ ہر ماہ باقاعدگی کے ساتھ شائع ہوتا ہے ۔مضامین کے سلسلے میں اس میں یہ التزام رکھا گیا ہے کہ جو مضمون کی شکل میں یا کسی کتاب میں چھپانہ ہو ،ہر مضمون بلند پایہ،علمی و تحقیقی ہوتا ہے بعض مضامین بہت طویل ہوتے ہیں جو کئی کئی قسطوں میں شائع کیے جاتے ہیں ،اس کا اداریہ محترم ڈاکٹر مقبول احمد مکی حفظہ اللہ تحریر فرماتے ہیں اداریہ کے علاوہ دیگر موضوعات پر ڈاکٹر صاحب کے مضامین مجلہ اسوہ حسنہ کے زینت بنتے ہیں اس رسالے میں ایک مضمون عربی کا بھی شامل اشاعت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

اداریہ میں ڈاکٹر مقبول احمد مکی حفظہ اللہ کی طرف سے تاریخ اہلحدیث اور مسلک اہلحدیث کی اشاعت او رملک کے عام حالات پر ملکی مسائل پر اور تعلیمی مسائل پر سنجیدہ اور متوازن اظہار خیال ہوتا ہے اور کبھی کبھی علمی دنیا کی خاص بات پر علمی اظہار خیال کیا جاتا ہے ۔

مجلہ اسوۂ حسنہ کی ایک خاص چیز نئی کتابوں پر تبصرہ ہے تبصرہ اصلاََ نئی کتابوں کے شائع ہونے پر کتابوں کے بارے میں یہ بتانا ہوتا ہے کہ اس کتاب کاموضوع کیاہے ،کیا یہ حقیقت پر مبنی ہے یا قارئین کو دھوکا دینے کے لیے لفاظی کی گئی ہے ۔

تبصرہ نگار کا فرض ہے کہ کتاب کے بارے میں واضح الفاظ میں بیان کیا جائے اور پوری دیانتداری سے بتایا جائے کہ اس کتاب میں کہاں خامیاں ہیں اوراس بارے میں مصنف کو اور ناشر کتب کو مشورہ دیا جائے ۔

ارشاد نبوی ﷺ ہے : المستشار مؤتمن

جس سےمشورہ لیاجائے اس کو امین ہونا چاہیے۔

تبصرہ نگار اگر کسی کتاب کے بارے میں جانبداری اختیار کرتا ہےتو وہ قارئین ِکتاب سے خیانت اور بددیانتی کرتا ہے۔

مجلہ اسوہ ٔحسنہ کے تبصرہ نگار نے کبھی بھی کسی کتاب کی بے جا تعریف نہیں کی اور ہمیشہ کتاب کے بارےمیں ،جس موضوع پر کتاب ہے اسے احاطہ تحریر میں لائی گئی اس کو واضح کیا گیا ہے نہ کسی کتاب بے جا تعریف کی گئی ہے اور نہ ہی کسی کتاب کی تنقیص کی گئی ہے ۔

مجلہ اسوہ ٔحسنہ ہر لحاظ سے بڑاعلمی ،اصلاحی ،تحقیقی،تاریخی او ر معلوماتی ماہنامہ ہے ۔مجلہ کا ادارتی عملہ اورخاص کر اس کے مدیر اعلی فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر مقبول احمد مکی حفظہ اللہ نے صحافت کی دنیا میں اس کو بام عروج پر پہنچانے میں جو سعی وکوشش کی ہے اور مزیداس کو صحافتی دنیا میں اس کو خاص مقام دلانے کے لیے بہت زیادہ خواہش مند ہیں اللہ تعالی اس سلسلے میںانکا معاون و مددگار ہو ا۔

اللہ تعالی مکی صاحب حفظہ اللہ کے جو عزائم ہیں ان میں انہیںکامیابی و کامرانی عطافرمائے ۔

مجلہ اسوہ ٔحسنہ کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس کی مدت اشاعت 17 سال ہے اور میری معلومات میں مندرجہ ذیل مجلات خصوصی نمبرزکے ساتھ شائع ہوئے ہیں : 

قرآن کریم

دفاع ناموس رسالت ﷺ

سیرت رسول ﷺ

مؤسس الجامعہ ’’پروفیسر شیخ محمد ظفر اللہ ‘‘ رحمہ اللہ

دفاع بلادِ حرمین شریفین

 بے دینی ، دہریت اور الحاد پر علمی محاسبہ وتعاقب

 تذکرئہ خیر البشر ﷺ

 جدید ٹیکنالوجی فرد ومعاشرے پر اثرات اور اسلامی تعلیمات

 گلستان علم وعرفان کے انمول موتی جو ہم سے بچھڑ گئے

 آسمان نبوت کے درخشاں ستارے نفوس قدسیہ وگواہان رسالت کی ناموس وعزت کا تذکار جمیل

 ارض فلسطین، مسلم امہ اور عالم انسانیت پر یہودی جرائم۔ماضی، حال

ڈاکٹر مقبول احمد مکی حفطہ اللہ مبارک باد کے مستحق ہیں جو مجلہ اسوہ حسنہ کی ترقی وترویج میں ہمہ تن مصروف ہیں اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ان کےعلم وعمل میں برکت عطافرمائے۔آمین یا رب العالمین

By editor

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے