عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ أَحَبِّكُمْ إِلَيَّ أَحْسَنَكُمْ أَخْلاَقًا
تخریج : صحيح البخاري ، كتاب أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم ، باب مناقب عبد الله بن مسعود رضي الله عنه ، رقم الحديث : 3759

راوی کا تعارف : حدیث نمبر 10کی تشریح میں ملاحظہ فرمائیں ۔
كمعانی الکلمات:
إِنَّ
بے شک
Indeed
مِنْ
سے
From
أَحَبِّكُمْ
تم میں سے زیادہ محبوب
The most beloved among you
إِلَيَّ
میری طرف
To me
أَحْسَنَكُمْ
تم میں سے زیادہ اچھا
The best of you
أَخْلاَقًا
اخلاق
Moral values/Manners
ترجمہ :
سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے مجھے زیادہ محبوب وہ(شخص) ہے جس کا اخلاق تم میں زیادہ اچھا ہے۔
تشریح :
نبی کریم ﷺ خود اعلیٰ ترین اخلاق کے حامل تھے اور آپ ﷺ کو وہی لوگ اچھے لگتے تھے ، انہی سے محبت کرتے تھے جو خلق حسن رکھتے تھے ، متعدد احادیث کی روشنی میں بہت بڑےزاہد،عابد بھی اگر بد اخلاق ہوں تو کامیاب نہیں ہوسکتے۔
زبان سے کسی کی دل آزاری ، غیبت،چغلی،جھوٹ، جھوٹی گواہی،گالی گلوچ ، آنکھوں کا غلط استعمال اوربازو کی طاقت، ہاتھ کا قلم غلط استعمال نہ ہو ، باہمی معاملات میں دیانتداری اور امانتداری رہے یہی قیام امن کے راہنما اصول اور ترقی وسربلندی کے لیے نسخۂ کیمیا ہیں۔

واللہ أعلم بالصواب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے